Posts

Showing posts from November, 2018

List of last piece

List of last piece Only 18 students filed final writing piece 1.        Unaiza Zahid         2.        Rabia Wahid, 3.        Rabia Bibi 4.        Marvi Shoukat 5.        Aihtesham Shoukat 6.        M. Usama 7.        M. Nuaman 8.        Nisar Ali 9.        Noorulain 1     Iqra Mallah 11.    Munawar Khan 12.    Abdul Wasay 13.    Shehrbano 14.    Rizwan Soomro 15.    Aqsa Nizamani 16.    Asma channa 17.    Mahnoor Channa 18.    Ali Akbar Sangrasi

Unaiza Zahid- Dept of Bio Chemistry article

Foto is need. 600 plus words are required U should write ur name in Urdu in the piece  Department of Bio Chemistry, University of Sindh  Unaiza Zahid - article جامشورو سندھ یونیورسٹی میں واقعہ شعبہ بائیوکیمسٹری سن ۱۹۹۹ میں پروفیسر ڈاکٹر صالح میمن کی سربراہی میں وجود میں آیا۔اس شعبہ کو قائم کرنے کا مقصد طلباء کو میڈیکل لبارٹری کے حوالے سے تعلیم فراہم کرنا، نت نئے تجربات کر کے بیماریوں کے اینٹی ڈوٹ بنانا اور مختلف ٹیسٹ کے ذریعہ بیماریوں کا پتا لگانا ہے۔اس شعبہ میں بائیوکیمسٹری کے ساتھ ساتھ نیوٹریشن اینڈ فوڈ ٹیکنولوجی کا شعبہ بھی شامل ہے جس میں صحت اور غذا سے متعلق اعلی تعلیم دی جاتی ہے۔  اس شعبہ کا شمار جامعہ سندھ کے بہترین ٹاپ ٹین شعبوں میں ہوتا ہے جس کا تاج اس شعبہ کے ڈائریکٹرزکے سر سجایا جاتا ہے جن میں پروفیسر ڈاکٹر صالح میمن،پروفیسر ڈاکٹر ﷲ نواز میمن ، پروفیسر ڈاکٹرﷲ بخش گھانگرو اور پروفیسر ڈاکٹر نسیم اسلم چنا شامل ہیں جنہوں نے اپنی قابلیت سے آج شعبہ کو اس مقام تک پہنچایا۔ شعبہ میں اعلی تعلیم اساتذہ کو طائنات کیا گیا ہے جن میں پروفیسر ڈاکٹر افشین شاہ، ڈاکٹر ابتسام طاہر،

Rabia Wahid- Dept of Criminology article- Urdu- BS#3

Spelling mistakes names of teachers are half names,  Foto of the department Dept of Criminology University of Sindh    article-  نام  :  ربیعہ واحد رول نمبر:۲کے۱۶۔ایم سی۔ - -۱۴۰ بی ایس ۔پا رٹ ۳  کرمنالوجی   1915 ۱۹۱۵ میں قائم ہونے والی جامعہ سندھ جو کہ جامشورو کے ایک طویل حصہ پر قائم ہے۔ اپنی مدت کے حساب سے یہ کافی پران یو  نیورسٹی ہے۔ جس نے کئی طلبا ء و طلبات کو فیظ یاب کیا اور آج بھی یہ کام جاری اور ساری ہے۔ جامعہ سندھ کے ہر شعبہ سے کوئی نہ کوئی ایسا چمکتا سورج نکلاہے جس نے اپنی ایک پہچان بنائی اور اپنی انہی کرنوں سے دوسروں کو روشناز کیا۔ جامعہ کا ہر شعبہ تعلیم کے لحاظ سے اپنی مثال اور جگہ رکھتا ہے۔شعبہ کرمنالوجی فیکلٹی آو ف سوشل سائنس کے چو دہ شعباجات میں سے ایک جانامانا جاتا شعبہ ہے جس سے کئی ایسے ستارے نکلے جنہوں نے دوسروں کو فیظ پہنچایا جن میں سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی شامل ہیں جو جامعہ سندھ کے شعبہ کرمنالوجی کے طلبہ رہے چکے ہیں۔ شعبہ کرمنالوجی جامعہ کی فیکلٹی آوف آرٹس میں واقعہ ہے ۔ اس شعبہ کی بنیاد (۲۰۱۲) میں وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر نذیرمغل نے رکھی اُن کا مان

Faculty of Social Sciences Sindh University Bibi Rabia

Faculty of Social Sciences Sindh University  Bibi Rabia   600 plus word required بی بی رابیعہ رول نمبر ۲۴ کلاس بی ایس تھری جامعہ سندھ کی سوشل سائنس فیکلٹی : جامعہ سندھ پاکستان کی قدیم یونیورسٹی ہے جو کہ صوبہ سندھ کے شہر جامشورو میں واقع ہے اس میں موجود آٹھ فیکلٹیز ہیں جس میں فیکلٹی آف آرٹس،فیکلٹی آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن ، فیکلٹی آف ایجوکیشن، فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز ، فیکلٹی آف لا،فیکلٹی آف نیچرل سائنس،فیکلٹی آف فارمیسی،فیکلٹی آف سوشل سائنس شامل ہیں۔ سوشل سائنس فیکلٹی جامعہ سندھ کی دوسری بڑی فیکلٹی ہے جس کی تعمیر ۱۹۸۹میں ہوئی ،جس کے پہلے ڈین پروفیسر غلام حسین خاصخیلی تھے، جامعہ سندھ کی سوشل سائنس فیکلٹی میں تقریبا سولہ ڈپارٹمینٹ ہیں جن میں عابدہ تحیرانی سندھ ڈویلپمینٹ اسٹڈی سینٹر ، انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز ،شعبہ اکنامکس، شعبہ جنرل ہسٹری، شعبہ بین الاقوامی تعلقات،شعبہ لائبریری سائنس، شعبہ زرائع ابلاغ عامہ،شعبہ سیاست،شعبہ نفسیات، شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن ، شعبہ سوشیالوجی،شعبہ سوشل ورک،شعبہ کرمنالوجی،علاقائی مطالعہ(ایم فل۔پی ،ایچ ،ڈی)، پاکستان اسٹڈی سینٹراور رور

Department of Anthropology & Archaeology Marvi Shoukat

600 plus words are required, its too short Foto of the department  Article- Urdu- BS 3  Marvi Shoukat  Department of Anthropology & Archaeology نام: ماروی شوکت   بی ایس پارٹ ۳ رول نمبر:2k16/mc/47 آرٹیکل:شعبہ اینتھراپالوجی اینڈ آرکیالوجی جامعہ سندھ کا شعبہ اینتھراپالوجی اینڈ آرکیالوجی یکم جنوری 2008قائم ہوا۔ اس کے موسس محمد مختیار احمد قاضی ہیں اور شعبہ کے پہلے چیئرپرسن بھی مختیا راحمد قاضی تھے ۔موجودہ چیئرپرسن محمد حنیف لغاری ہیں۔اس شعبہ کی فیکلٹی ۱۰ دس اساتذہ پر مشتمل ہے جن میں پانچ۵لیکچرر،تین۳ اسٹنٹ پروفیسر ،ایک۱پروفیسر اور ایک ۱ میوزیم اسٹنٹ ہے ان میں سے چار اساتذہ پی ایچ ڈی کرنے کے لیے مختلف ملکوں میں گئے ہوئے ہیں۔اس شعبہ میں تقریبا 160طلباء ہیں۔یہ شعبہ دس کمروں والے شعبہ کے نام سے مشہور ہے یہ شعبہ سینٹرل لائبریری کے پیچھے اور کامرس سے آگے قائم ہے۔ اس کا معیار پاکستان میں کچھ گورنمنٹ اور کچھ پرائیوٹ سیکٹرز میں ہے۔کلچر ڈپارٹمنٹ اور NGOمیں ان کی ضرورت ہوتی ہے اس شعبہ میں مختلف بیس۲۰ سبجیکٹ پڑھائے جاتے ہیں جس سے یہ مختلف سیکٹرز میں اپنی خدمات انجام دیں سکتے

Ahtisham Shoukat- Dept Information and Communication Technology article- Urdu- BS#3

Too short. 600 plus words required Foto of department  Dept Information & Communication Technology  University of Sindh  article-  محمد احتشام شوکت      MA PREVIOUS -  رول نمبر :2k18/mmc/21     آرٹیکل انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی  جا معہ سندھ جامشورو کا انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (IICT)1979کو قائم ہوا۔جس کا پرانا نام فزکس اینڈ ٹیکنالوجی تھا لیکن2008میں نئے سرے سے تعمیر کرکے اسسکا نام IICTٰٰٰٰٰٰ رکھا گیا۔اس میں انٹر گریجویٹ اور گریجویٹ کی سطع پر اعلی تعلیم دی جاتی ہے جس میں مختلف چار شعبہ ہیں ۔الیکٹرونکس،ٹیلی کمیونیکیشن،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوفٹ ایئر انجیئرنگ یہ چاروں شعبہ نظم وضبط کے ذریعے مشترکہ طور پر چلتے ہیں ۔اس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر امداد علی اسماعیلی ہیں۔اس کی فیکلٹی 49مشتمل ہے ۔جن میں20PHDََِِِ ،20 M PHILاور ۹ انڈر گریجویٹ ہیں ۔اس میں کل طلباء کی تعداد 2700ہے ۔اساتذہ اور طلبہ وطالبات کا تحقیقی جائزہ اقوامی اور بین الاقوامی اعزاز پر شائع کروانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔جس میں وہ جامعہ سندھ میں اسمارٹ کیمپس متعارف کروا رہے

Department of Physiology by Muhammad Usama-

Department of Physiology University of Sindh  by Muhammad Usama  محمد اسامہ بی ایس ۱۱۱ شعبہ فزیالوجی (جامعہ سندھ جامشورو) ملک پاکستان کی جامعات میں جامعہ سندھ (جامشورو) کو دوسرا قدیم جامعہ ہونے کا شرف حاصل ہے۔جس میں پچاس سے زائد شعبہ جات ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں طالب علم مختلف شعبہ جات کے علوم سے مستفیض ہو رہے ہیں ۔جن میں ایک بہترین اور اعلٰی شعبہ جسمانی و دیگر بیماریوں کی تحقیقات کے حوالے سے شعبہ فزیا لوجی تسلیم کیا جاتا ہے۔ شعبہ فزیالوجی کی بنیاد ۱۹۷۴میں رکھی گئی ۔جس کے سب سے پہلے سربراہ ڈاکٹر عبدالقدیر انصاری تھے۔اس ادارے کو متعارف کروانے کا مقصد طلبہ کو میڈیکل سائنسز اور کلینیکل پیشے سے متعلق اعلٰی تعلیم فراہم کرنا تھا۔وہ طلبہ و طالبات جو پہلی مرتبہ اس شعبے سے فارغ تحصیل ہوئے انہوں نے میڈیکل ریسرچز میں نمایاں کردار ادا کیا۔شعبہ فزیالوجی میں صرف میڈیکل ریسرچز پر ہی کام نہیں ہوتا بلکہ ساتھ ساتھ طلبہ کو ذہنی طور پر بھی مختلف تجاویز دی جاتی ہیں کہ اس طرح وہ اپنی زندگی کو مختلف بیماریوں سے بچتے ہوئے بھرپور طریقے سے گزار سکتے ہیں۔جس کے لیے شعبے کی فیکلٹی کی جانب

Department of Geography by Muhammad Noman

foto of department 600 plus words are required  Department of Geography, University of Sindh  A rticle  by Muhammad Noman   Urdu جامعہ سندھ جامشورو  شعبہ جغرافیہ: پاکستان کی دوسری قدیم جامعہ'' جامعہ سندھ ' ' کو کہا جاتا ہے جس میں کم و بیش 65 شعبہ جات میں مختلف علوم سے طلبا ء کو روشناس کیا جاتا ہے۔ انہی میں سے ایک شعبہ ''شعبہ جغرافیہ'' بھی زمینی معلومات کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہا ہے جس میں طلبا ء کو کرہ ارض پہ ہونے والی تمام علاقائی فیچر، قدرتی فیچر، انسانی کلچر،ماحولیاتی مسائل اور زمین سے متعلق بنیادی علم دیا جاتا ہے۔ حیدرآباد میں 1955 میں شعبہ جغرافیہ کی بنیاد رکھی گئی۔ اس سے پہلے جغرافیہ انگریزوں کے دور میں لازمی مضمون تھا جسے پڑھنا ہر طالب علم کے لئے ضروری ہوتا تھا۔ شعبہ جغرافیہ کی مقصدِ تعمیر کی بات کی جائے تو اس شعبہ کی اہمیت اتنی ہیہے جتنی ہماری زمین سے محبت جو کہ ہمیں اناج، پانی، اور دیگر ضروریاتِ زندگی فراہم کرتی ہے۔ شعبہ جغرافیہ زمین اور اس سے جڑے دیگر علوم کے متعلق معلومات کے لئے بنایا گیا۔ 1970 میں شعبہ جغرافیہ کو جا

Students Affairs cell - Nisar Ali

600 plus words are required.   When it was set up? Its up gradation etc.   should have written ur name in the text file     Student affair cell last piece- Nisar ahmed –mmc-30                             Students Affairs cell   The student affairs office offers a variety of services to students and facilitates their co-curricular activities.This office functions as a friendly guide to students,addressing their needs from the time they make the first inquiry regarding admission in the university till the graduate.but also offer excellent facilities with the sole purpose of enriching the minds and lives of students.The university help to promote the intellectual,cultural,   personal   and social development of our students. while enhancing their physical well being. The students affair, office is manned with an efficient and courteous staff that help to facilitate students from the day they seek admission. Information and guidelines are dispensed to students by the student aff

Department of Urdu by Noorulain Ansari

 Department of Urdu University of Sindh  by  Noorulain Ansari Bs 3- Roll no 80  شعبہ کی عمارت کی تصویر، کل چھ سو الفاظ چاہئیں۔  کوئی کارنامہ، حاصلات، پرانے چیئرمینز کے نام بھی لکھتے۔ نورالعین انصاری بی ایس پارٹ 3 2k16/Mc/80 شعبہ اردو  اردوزبان کی اہمیت اور خصوصیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے، 1952میں ایلسا قاضی کیمپس (حیدرآباد )میں اس کی بنیاد رکھی گئی۔ جسے اولڈ کیمپس کے نام سے پکارا جاتا ہے، بعد ازاں اسے علامہ آئی آئی قاضی(جامشورو) میں منتقل کر دیا گیا۔ اردو ڈپارٹمنٹ کا شمار جامعہ کے ان ڈپارٹمنٹ میں کیا جاتا ہے جن کی بنیاد جامعہ کے ابتدائی دنوں میں رکھی گئی۔اس کا تعلق فیکلٹی آف آرٹس سے ہے ، جس کے حالیہ ڈین کا نام پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد میمن ہے۔اور شعبے کا جائے مقام بھی آرٹس فیکلٹی بلڈنگ کے دوسر ی منزل پر ہے۔ جو کہ 8کمروں پر مشتمل ہے۔شعبے کے پہلے چیئرمین کا نام پروفیسر قاضی غلام مرتضی تھا، جنہوں نے شعبے کے ابتدائی دنوں میں اپنی خدمات سرانجام دی، ان کے بعد پروفیسر ڈاکٹر غلام مصطفی خان نے چیئر مین کا عہدہ سنبھالا جبکہ حالیہ دور میں پروفیسر ڈاکٹر پٹھان رفیق چیئرمین کے عہ

انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ڈیزائن کا شعبہ کمیونیکیشن - Iqra Mallah

foto is required ( انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ڈیزائن کا) شعبہ کمیونیکیشن ( اقراء ملاح) تیسرے سال کے آغاز میں ہمارے لیے نئے سورج طلوع ہونے کا مثال تھا، کیونکہ اس سال میں ہمارے لیے اکیڈمک سے عملی طور پر کام کرنے کا آغازی دور تھا ۔ تیسرے سال میں داخل ہوتے ہی ہم نے روشنی اخبار کا مطالعہ شروع کیا اور روشنی اخبارہمارے شعبے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن کی رونق ہے۔ یہ اخبار ہر سال تیسرے سال کے طلباء کی جامعہ محنت سے نکلتی ہے اس اخبار میں ہم نے مختلف تحریر یں لکھیں اور منگل کے دن ایڈیٹئز کے ولاوہ کلاس کے سب طلبائکو جامعہ سندھ کے ہر شعبے کی خبریں جمع کرو انی ہوتی تھیں اور اس طرح مجھے بھی کمیو نیکیشن ڈیذائین شعبہ ضلا تھا ۔ جا معہ سند ھ پاکستان کی سب سے قدیم یو نیو ر سٹی ہے ، جس کا قیام 1947میں ہو ا ۔ جس کے بعد میں 1970میں کرا چی سے جامشورو منتقل کیا گیا جو کہ اس وقت حیدرآباد سے 17کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔جامعہ سندھ میں اس وقت 57شعبو ں میں تعلیم دی جارہی ہے ۔ ان شعبوں میں سے ایک شعبہ انسٹیٹوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیذائن بھی ہے ۔  اس شمعبے کا قیام 1970میں ہو اتھا ، ابتدا ئی طور پر صرف دو سال بیچلر ک

بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینٹکس Munawar Khan

Institute of biotechnology & Genetics University of Sindh by Munawar Khan اپنے رائٹینگ پیس کے اندر اپنا نام لکھنا ضروری ہوتا ہے۔  املا کی غلطیاں دیکھیں: اب گریڈ، ڈپارٹ   خوئی شعبہ قیام پذیر نہیں ہوتا،  انسٹیٹیوٹ کا سربراہ چیئرمین نہیں ڈائریکٹر ہوتا ہے۔  حبیؓ نقوی صاحب ڈاکٹر ہیں۔ نام پورا لکھیں۔  شعبہ کی عمارت کی تصویر،  شعبے میں کوئی بڑا کام ہوا ہو۔۔۔ کم از کم چھ سو الفاظ ہونے چاہئیں۔   انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینٹکس  جامعہ سندھ جامشورو کے شعبہ بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینٹکس انجینئرنگ کا شمار سندھ یونیورسٹی کے اہم ڈپارٹمنٹ میں ہوتا ہے ، یہ ڈپارٹمنٹ جنوری2002 میں قیام پذیر ہوا جبکہ اپریل 2003 میں اس شعبہ کو اب گریڈ کردیا گیا۔ پہلے یہ ڈپارٹ فیکلٹی آف نیچرل سائنس میں ہوا کرتا تھا مگر بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینٹکس انجینئرنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان کے مد نظر اس کیلئے علیحدہ بلڈنگ کا قیام عمل میں لایا گیا، شعبہ کے موجودہ چیئرمین سید حبیب نقوی ہیں جوکہ 2012 میں چیئرمین شپ کے عہدے پر فائز ہوئے ہوئے ان سے پہلے پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین ڈپارٹ کے چیئرپرسن تھے۔  بائیو

Environmental Sciences Centre - Abdul Wasay

600 + words required  Foto.  Who is head of department? WHen it was established? and who was first head?  Number of students Environmental Sciences Centre نام: عبدالواسع اطحر ؓؓبی ایس پارٹ ۳ ؓؓرول نمبر ۴ جامعہ سندھ کے شعبے ''شعبہ انوائرنمینٹل سائنس'' کی بنیاد 2000 میں رکھی گی۔ جس کے بانی ڈاکٹر عبید اللہ عباسی تھے۔ ڈیپارٹمنٹ کو بنانے کا مقصد انوائرنمنٹ کے حوالے سے تحقیقات کرنا تھا جس میں زمینی آلودگی، فضائی آلودگی، آبی آلودگی اور دیگر آلودہ چیزیں شامل ہیں۔  شعبہ انوائرنمنٹل سائنس طلبہ و طالبات کو ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور دیگر آلودہ چیزوں کی بارے میں تحقیقات کرنا سکھایا جاتا ہے۔ قابل اساتذہ کی زیرنگرانی یہ فرائض سر انجام دئے جارہے ہیں جن میں ڈاکٹر حبیب اللہ عباسی، ڈاکٹر امان اللہ مہر ، لیکچرر محمّد علی بھٹی، لیکچرر سارا خلیل، لیکچرر عزیز احمد اور پروفیسر حفیظ احمد تالپور شامل ہیں۔  شعبہ انوائرنمنٹل سائنس شعبہ کیمسٹری کے ساتھ میں واقع ہے جو کہ کیمسٹری کی بلڈنگ ہے۔ جس میں ایک لائبریری، ایک لیب، چار سے زیادہ کلاس روم شامل ہیں۔ لائبریری میں طلبہ

Archaeology& Anthropology شھربانونظاماڻي - Shahr Bano

Foto of department building is needed Archaeology& Anthropology سنڌ يونيورسٽي   آرڪيالاجي ۽ اينٿراپلاجي شھربانونظاماڻي بي_ايس 98 تعليم ھڪ اھڙو زيور آھي جنھن کان بغير انسان اڌورو آھي.ان ڪري آزادي کان پوءِ جڏھن صرف پنجاب يونيورسٽي تعليم لاءِ خدمتون سر انجام ڏئي رھي ھئي تڏھن سنڌ جي دانائن به اھو سوچيو ته امڙ سنڌ کي به ھڪ اھڙو جڳھ مھيا ڪئي وڃي جتي نوجوان نسل تعليم جھڙي زيور کي آساني سان حاصل ڪري سگھن ۽ ملڪ جي ترقي ۾ پنھنجو ڪردار ادا ڪري سگھن. ان ڪري پاڪستان جي آزادي کان پوءِ 1948 ڌاري سنڌ يونيورسٽي جو قيام پاڪستان جي ان وقت جي گاڌي جي ھنڌ ڪراچي ۾ رکيو ويو. وقت گذرڻ سان گڏ 1955 ڌاري يونيورسٽي کي حيدرآباد کان 15 ڪلوميٽرجي فاصلي تي واقع شھر ڄامشورو ۾ 1 ڊپارٽمينٽ تي مشتمل يونيورسٽي جو بنياد ڊاڪٽر نبي بخش خان بلوچ جي نگراني ۾ رکيو ويو جيڪو سنڌ يونيورسٽي جو وائس چانسلر به مقرر ڪيو ويو. وقت گذرڻ سان گڏ ھڪ ڊپارٽمينٽ تي مشتمل ڪئمپس ڏسندي ئي ڏسندي ھڪ بھترين يونيورسٽي جي شڪل اختيار ڪري وئي جيڪا ھن وقت پاڪستان جي جنرل يونيورسٽين ۾ اٺين پوزيشن حاصل ڪري چڪي آھي، جنھن ۾ ھن وقت 60 کان وڌيڪ

رضوان علي سومرو Department of Zoology by Rizwan Soomro

Image
آرٽيڪل . زولاجي شعبي جي بنيادي معلومات رپورٽ -: رضوان علي سومرو 2k16-MC-86 B.S-Part-3 پاڪستان جي ٻئي وڏي صوبي سنڌ ۾ ايشيا جي ٽي وڏي سنڌ يونيورسٽي جيڪا سنڌ جي شھر ڄامشور و ۾ واقع آھي . جنھن جو بنياد علام آءِ آءِ قاضي 1947ع ۾ رکيو. سنڌ يونيورسٽيءَ جو پھريون مين ڪيمپس حيدرآباد جي حيدر چوڪ جي ويجھو ھو. جيڪ و اولڊ ڪيمپس جي نالي سان سڃاتو وڃي ٿو. علام آءِ آءِ قاضي سنڌ يونيورسٽي جي مين ڪيمپس کي حيدرآباد کان ڄامشور و کڻي آيو. اڄ اھا يونيورسٽي 250 ايڪڙ تي مشتمل آھي. وقت سان گڏو گڏ تعليم جي ميدان ۾ ترقي جي لحاظه کان ھن وقت تائين سنڌ يونيورسٽي ھڪ اعلى مقام تي فائعز آھي . جنھن ۾ تعليمي شعبن جو تعداد تقريبن 57 ٿي چڪو آھي . جنھن ۾ ڪجھه شعبا نيچرل سائنس ۽ سوشل سائنس جا آھن اگر جي ڏٺو وڃي ته ھر ھڪ شعبي جي تعليمي ميدان ۾ پنھنجي پنھنجي حيثيت آھي . پر تعليمي سرگرمين ۽ وقت جي لحاظه کان ڏٺو وڃي ته نيچرل سائنس جو اڄ جي دور ۾ وڏو معيار ڏٺو وڃي ٿو. جيڪڏھن اسان زولاجي شعبي جي باري ۾ ڳالھ ڪيو ن ته ھي شعبو 1956ع ۾ وجود ۾ آيو . ۽ اولڊ ڪيمپس مان 1961ع ۾ اعلام آءِ آءِ قاضي مين ڪيمپس ڄامشوري ۾ منت