Department of Geography by Muhammad Noman

foto of department
600 plus words are required 
Department of Geography, University of Sindh
 Article by Muhammad Noman   Urdu
جامعہ سندھ جامشورو 

شعبہ جغرافیہ:
پاکستان کی دوسری قدیم جامعہ'' جامعہ سندھ ' ' کو کہا جاتا ہے جس میں کم و بیش 65 شعبہ جات میں مختلف علوم سے طلبا ء کو روشناس کیا جاتا ہے۔ انہی میں سے ایک شعبہ ''شعبہ جغرافیہ'' بھی زمینی معلومات کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہا ہے جس میں طلبا ء کو کرہ ارض پہ ہونے والی تمام علاقائی فیچر، قدرتی فیچر، انسانی کلچر،ماحولیاتی مسائل اور زمین سے متعلق بنیادی علم دیا جاتا ہے۔
حیدرآباد میں 1955 میں شعبہ جغرافیہ کی بنیاد رکھی گئی۔ اس سے پہلے جغرافیہ انگریزوں کے دور میں لازمی مضمون تھا جسے پڑھنا ہر طالب علم کے لئے ضروری ہوتا تھا۔ شعبہ جغرافیہ کی مقصدِ تعمیر کی بات کی جائے تو اس شعبہ کی اہمیت اتنی ہیہے جتنی ہماری زمین سے محبت جو کہ ہمیں اناج، پانی، اور دیگر ضروریاتِ زندگی فراہم کرتی ہے۔ شعبہ جغرافیہ زمین اور اس سے جڑے دیگر علوم کے متعلق معلومات کے لئے بنایا گیا۔
1970 میں شعبہ جغرافیہ کو جامعہ سندھ کے مین کیمپس علامہ آئی۔آئی قاضی منتقل کردیا گیا۔ جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ طلبا کو اس مضمون سے روشناس کرانا تھا۔شعبہ کے پہلے چیئرمین میاں محمّد میمن تھے۔بات کی جائے شعبہ کی موجودہ فیکلٹی کی تو چیئرمین شفیق احمد جونیجو، اسسٹنٹ پروفیسر محب علی لغاری، اسسٹنٹ پروفیسر شائستہ ناز خان، اسسٹنٹ پروفیسر سوجو مل میگھواڑ، لیکچرار سعداللہ راہوجو شعبہ میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں شعبہ کی سیمینار لا ئبریری میں تقریباً 3500 سے زائد کتابیں موجود ہیں جن سے طلبا ء مستفید ہوسکتے ہیں۔ شعبہ میں اس وقت تقریباً 400 طلباء زیرِ تعلیم ہیں۔
ویسے تو جامعہ سندھ کا ہر شعبہ اپنے اندر کسی نہکسی خوبی کا مالک ہے۔ جامعہ سندھ سے اس طرح کے کافی طلباء پیدا ہوئے جنہوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پہ جامعہ سندھ کا نام روشن کیا۔ شعبہ جغرافیہ سے ایک زہین طالب علم نے جامعہ کا نام روشن کیا۔ سال 2016 میں تھائی لینڈ میں ہونے والے عالمی ایونٹ جس میں مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والے 400 طلبا کے درمیان باہمی تعامل ہوتا ہے اس ایونٹ میں پاکستان سے 2 طلبا نے شرکت کی جس میں ایک طالب علم جامعہ پنجاب سے تھا، جب کہ دوسرا طالب علم جامہ سندھ کے شعبہ جغرافیہ کے حاکم علی پٹھان تھے جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا اس ایونٹ میں مختلف طلبا کے درمیان خیالات کا تبادلہ ہوا۔
شعبہ جغرافیہ کے سر گرمیوں کی بات کی جائے تو اس حوالے سے بھی ہر سال "mother day" کے عنوان سے گلوبل ارتھڈے منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا مقصد زمین سے اپنی محبت کا اظہارکرنا ہے۔ جو ہمیں طرح طرح کے فائدے پہنچانے میں معاون ہے۔ اس کے علاوہ شعبہ جغرافیہ میں ہر سال ماڈل کی نمائش کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف ماڈل شعبہ کے طلباء اور اساتذہ کی جانب سے پیش کیے جاتے ہیں 2012 سے ان سب کاوشوں کی بدولت اقوام متحدہ کی باضابطہ ویب سائٹ پہ جامعہ سندھ کے شعبہ جغرافیہ کا نام درج ہے جو کہ شعبہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 
حال ہی میں شعبہ جغرافیہ کی تز ئین و آ رائش کی گئی ہے جس کے بعد شعبہ پہلے سے خوبصورت لگ رہا ہے ا س کے ساتھ ساتھ شعبہ کی جانب سے ورکشاپ بھی منعقد کرائی گئی جس نے آنے والے طلبا کو جغرافیہ کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے سورج ،چاند اور سٹلا ئیٹ کا بتایا گیا۔
جامعہ سندھ کا ہر شعبہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اسی طرح شعبہ جغرافیہ زمین سے متعلق تمام اہم معلومات فراہم کرنے اور طلبا کو زمینی خدوخال سے روشناس کرانے کے لئے عملی کام کر رہا ہے۔


محمد نعمان 
ؓ7 BS-III 
Roll No. 2K16-MC-60
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh

Comments

Popular posts from this blog

حيدرآباد جي ڀرپاسي وارن علايقن جا مسئلا_محمس عظيم سولنگي

پير پٿوري جي ماڙي. يوسف سومرو Pir Pithoro

ماحولياتي آلودگي_ماه نور چنا Mahnoor Channa