Iqra Mallah- Nutrition issue due to poverty
U should have defined what is called poverty? and how it prevails in Pakistan, likewise also define. explain what id under nutrition?
Iqra Mallah- Nutrition issue due to poverty Article-BS#3- Urdu
پاکستان میں غربت کی وجہ سے غذائیت کی کمی
اقراء ملاح ۔ بی ۔ایس ۔۳۸
دنیاوی تاریخ پر اگر نظر دوڑائی جائے تو وطن عزیز 1947کو آزاد ہوا ۔ آزادی سے لے کر آج تک 71برس گزر جانے کے باوجود ملک کی معاشی صورتحال بہترنمونے سے روان دواں نہ ہوسکی ۔وطن عزیز گزشتہ کئی سالوں سے مختلف بحرانوں کی لپیٹ میں رہا ہے۔ لیکن اگرحال ہی کی بات کی جائے تو غربت اور غذائیت کی کمی شدت اپنا چکی ہے۔
میں سب سے پہلے بات کروں گی ملکی غربت کی ، بھوک، بیماری، بد حالی ۔ قرضہ اور بہت سے انسانی مسائل کے وجود کا سبب غربت ہی تہد پایا ہے۔
دنیا میں تقریباً ۵۰ لاکھ افراد غربت کی جنگ عظیم دو بدو ہیں یو ہیں ۔یو این (UN)کے مطابق ۵.۲ ڈالر روزانہ کے حساب سے نہ کمانے والے لوگ غربت کے لپیٹ میں ہیں ۔اگر غربت کی اس صورتحال کا جائزہ پاکستان میں لیا جائے تو ۲۰۱۸کی معاشی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت ۴.۳۹ فیصد تک رسائی حاصل کر چکی ہے۔ اسی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے دنیا میں غذائیت نو عیت دیکھی جائے تو صورتحال کافی سنگین ہے۔ ۲۰۱۸کی یو این (UN)ورلڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۴۰ فیصد آبادی غذائیت کی قلت کی لپیٹ میں ہے۔
یہ تو ہوئی دینا کی رپورٹ اور اب اگر وطن عزیز کی غذائیت کی کمی کی بات کی جائے تو ۲۰۱۷ میں فوڈ سیکیورٹی اینڈ نیوٹریشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آبادی میں مجموعی طور پر ۱۸فیصد غذائیت کی کمی ہے، اور اگر اسی آبادی کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان کے دیہاتی علاقے شہروں کے مقابلے میں غربت کے لحاظ سے سر فہرست ہیں۔ فوڈ انسیکیورٹی یعنی(غذائیت کی قلت سب سے زیادہ بلوچستان اور پنجاب میں ہے اس کے بعد سندھ ،خیبر پختونخواہ، اور فاٹا کے نام بھی شمار ہوتے ہیں۔ غذائیت کی کمی کی وجوہات میں غربت، گندگی، ناقص خوراک، اور ہیلتھ کیئر کی سہولیات اولین تر جیح رکھتے ہیں۔
جب انسان حسب معمول غذائیت کی کمی سے دو چار ہوگا تو یہ اثر اس کے جسم و دماغ پرا ثر انداز ہوگا ۔پاکستان میں بچوں کی اموات کی شرح پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ اس حوالے ۲۰۱۸ میں اسکیلنگ زپ ۔نیوٹریشن۔موومنٹ کی کی جانے والی تحقیق کے مطابق یہاں پیدا ہونے والے بچوں میں سے ۳۲ فیصد پیدائشی طور پر وزن کی کمی کے ساتھ دوسرے غذائی مسائل کا شکار ہوتے ہیں ۔نہ صرف بچوں پر بلکہ اس کے ساتھ ساتھ حاملہ عورتوں کو بھی غذائیت کی کمی کا خطرہ سہنا پڑتا ہے ۔۲۰۱۸ میں جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ۵۱ فیصد ایسی
خواتین جن کا خون کی کمی میں شمارہ ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہاں پر غذائی قلت اورخون کی کمی کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے وقت اموات کی شرح زیادہ ہے۔
غذائیت کی کمی کا اثرات:۔
اب اگر دیکھا جائے کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے کون سے نقصانا ایسے ہیں جن سے ہمیں دو چار ہونا پڑتا ہے ۔
1) سب سے پہلے شرح اموات میں اضافہ ہوتا ہے
2) غذائیت کی کمی قد کو چھوٹا کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتی۔
3) اس کے علاوہ وزن کی کمی اور ان بچوں کی نشو نما پر بھی گہرا اثر چھوڑتی ہے ۔
یہ تو حال حقیقت ہوگی کہ دنیا کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر غربت اور غذائی قلت کی۔ بنیادی طور پر دیکھا جائے تو ان دونوں کا برائے راست واسطہ ہے ، جہاں غربت کی چنگاری نکلے گی، تو غذائیت کی قلت کی آگ بھی بھڑک اٹھے گی ۔ اس بھڑکتی آگ کو بجھانئے کے لیے اچھی سے اچھی تجویزیں عمل میں لائی جائیں ، جس کی شروعات تعلیم سے کی جائے ،تعلیم یا فتہ لوگوں میں شعور کی کرنیں اجاگر ہونگی تو معیاری روزگار فراہم ہوگا، جب معیا رکے مطابق روزگار ہوگا تو ملک غربت کی لپیٹ سے دور
اقراء ملاح ۔ بی ۔ایس ۔۳۸
دنیاوی تاریخ پر اگر نظر دوڑائی جائے تو وطن عزیز 1947کو آزاد ہوا ۔ آزادی سے لے کر آج تک 71برس گزر جانے کے باوجود ملک کی معاشی صورتحال بہترنمونے سے روان دواں نہ ہوسکی ۔وطن عزیز گزشتہ کئی سالوں سے مختلف بحرانوں کی لپیٹ میں رہا ہے۔ لیکن اگرحال ہی کی بات کی جائے تو غربت اور غذائیت کی کمی شدت اپنا چکی ہے۔
میں سب سے پہلے بات کروں گی ملکی غربت کی ، بھوک، بیماری، بد حالی ۔ قرضہ اور بہت سے انسانی مسائل کے وجود کا سبب غربت ہی تہد پایا ہے۔
دنیا میں تقریباً ۵۰ لاکھ افراد غربت کی جنگ عظیم دو بدو ہیں یو ہیں ۔یو این (UN)کے مطابق ۵.۲ ڈالر روزانہ کے حساب سے نہ کمانے والے لوگ غربت کے لپیٹ میں ہیں ۔اگر غربت کی اس صورتحال کا جائزہ پاکستان میں لیا جائے تو ۲۰۱۸کی معاشی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت ۴.۳۹ فیصد تک رسائی حاصل کر چکی ہے۔ اسی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے دنیا میں غذائیت نو عیت دیکھی جائے تو صورتحال کافی سنگین ہے۔ ۲۰۱۸کی یو این (UN)ورلڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۴۰ فیصد آبادی غذائیت کی قلت کی لپیٹ میں ہے۔
یہ تو ہوئی دینا کی رپورٹ اور اب اگر وطن عزیز کی غذائیت کی کمی کی بات کی جائے تو ۲۰۱۷ میں فوڈ سیکیورٹی اینڈ نیوٹریشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آبادی میں مجموعی طور پر ۱۸فیصد غذائیت کی کمی ہے، اور اگر اسی آبادی کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان کے دیہاتی علاقے شہروں کے مقابلے میں غربت کے لحاظ سے سر فہرست ہیں۔ فوڈ انسیکیورٹی یعنی(غذائیت کی قلت سب سے زیادہ بلوچستان اور پنجاب میں ہے اس کے بعد سندھ ،خیبر پختونخواہ، اور فاٹا کے نام بھی شمار ہوتے ہیں۔ غذائیت کی کمی کی وجوہات میں غربت، گندگی، ناقص خوراک، اور ہیلتھ کیئر کی سہولیات اولین تر جیح رکھتے ہیں۔
جب انسان حسب معمول غذائیت کی کمی سے دو چار ہوگا تو یہ اثر اس کے جسم و دماغ پرا ثر انداز ہوگا ۔پاکستان میں بچوں کی اموات کی شرح پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ اس حوالے ۲۰۱۸ میں اسکیلنگ زپ ۔نیوٹریشن۔موومنٹ کی کی جانے والی تحقیق کے مطابق یہاں پیدا ہونے والے بچوں میں سے ۳۲ فیصد پیدائشی طور پر وزن کی کمی کے ساتھ دوسرے غذائی مسائل کا شکار ہوتے ہیں ۔نہ صرف بچوں پر بلکہ اس کے ساتھ ساتھ حاملہ عورتوں کو بھی غذائیت کی کمی کا خطرہ سہنا پڑتا ہے ۔۲۰۱۸ میں جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ۵۱ فیصد ایسی
خواتین جن کا خون کی کمی میں شمارہ ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہاں پر غذائی قلت اورخون کی کمی کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے وقت اموات کی شرح زیادہ ہے۔
غذائیت کی کمی کا اثرات:۔
اب اگر دیکھا جائے کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے کون سے نقصانا ایسے ہیں جن سے ہمیں دو چار ہونا پڑتا ہے ۔
1) سب سے پہلے شرح اموات میں اضافہ ہوتا ہے
2) غذائیت کی کمی قد کو چھوٹا کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتی۔
3) اس کے علاوہ وزن کی کمی اور ان بچوں کی نشو نما پر بھی گہرا اثر چھوڑتی ہے ۔
یہ تو حال حقیقت ہوگی کہ دنیا کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر غربت اور غذائی قلت کی۔ بنیادی طور پر دیکھا جائے تو ان دونوں کا برائے راست واسطہ ہے ، جہاں غربت کی چنگاری نکلے گی، تو غذائیت کی قلت کی آگ بھی بھڑک اٹھے گی ۔ اس بھڑکتی آگ کو بجھانئے کے لیے اچھی سے اچھی تجویزیں عمل میں لائی جائیں ، جس کی شروعات تعلیم سے کی جائے ،تعلیم یا فتہ لوگوں میں شعور کی کرنیں اجاگر ہونگی تو معیاری روزگار فراہم ہوگا، جب معیا رکے مطابق روزگار ہوگا تو ملک غربت کی لپیٹ سے دور
رہے گا۔ ناقص غذائیت کا خاتمہ کر کے ملک کو اچھا نو جوان معیا ر فراہم کیا جاسکتا ہے ۔جب نیا معمار ملک کی اقتدار کو سنبھالے گا تومعیشت مضبوطی سے جنم لے گی ۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment