Nursary Park Umair Ahmed

The feature should be reporting based. give information in an interesting manner. 
Figure can be written in words.
What is Hyd govt control? 
Parks are for recreation and entertainment. 
what is this: "     پارک کی حالت ناساز ہوگئی۔ 
Nursary Park  Feature  
Umair Ahmed- BS3
" 
نام : عمیر احمد خان
کلاس : بی۔ایس پارٹ ۳
رول نمبر : ۱۱۰؍ایم سی؍۲۰۱۶
اساعمنٹ : فیچر
نرسری پارک

کسی بھی شہر میں پارک خصوصی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں لوگ سکون حاصل کرسکیں۔ عموماً شہروں اور محلوں میں ہریالی بھی آلودگی کا شکار ہوجاتی ہے اور اس آلودہ ماحول میں ایک شہری کو سکون ملنا مشکل ہوجاتا ہے۔ شہری لوگ بھی دیہاتی ہریالی کا مزہ چکھنا چاہتے ہیں جس کا بڑا ذریعہ یہ پارک ہوتے ہیں جہاں لوگ فارغ اوقات میں آکر اپنی صحت کو توانائی بخشتے ہیں۔
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی شہریوں کے لیے تفریحی مقامات بنائے گئے جس میں ایک نرسری پارک ہے۔ یہ پارک لطیف آباد یونٹ نمبر ۶ میں واقع ہے۔اس پارک کو حیدرآباد گورنمنٹ کنٹرول کے تحت عوامی تفریح کے لیے مختص کیا گیا۔
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی شہریوں کے لیے تفریحی مقامات بنائے گئے جس میں ایک نرسری پارک ہے۔ یہ پارک لطیف آباد یونٹ نمبر ۶ میں واقع ہے۔اس پارک کو حیدرآباد گورنمنٹ کنٹرول کے تحت عوامی تفریح کے لیے مختص کیا گیا۔اس پارک کو شروعات میں عوامی سکون کے لیے بنایا گیا جس میں صرف ہریالی تھی بعد ازاں اسکو باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت تبدیل کیا گیا۔ یہ پارک تقریباً ۰۰۰249۱۰ گز رقبہ پر مشتمل ہے ۔نرسری پارک کے اردگرد سیمنٹ کی دیوار بنا کر تین داخلی اور باہر جانے کے راستے بھی بنائے گئے۔ اس پارک کو مکمل طور پر خوبصورت گھاس اور پودوں سے بھر دیا گیا۔اونچے اونچے درخت اس پارک کی خوبصورتی میں چارچاند لگاتے تھے۔
آہستہ آہستہ اس پارک میں تبدیلی کی جانے لگی کچھ وقت کے بعد اس میں ایک پانی کا فوارا لگا دیا گیا۔ پورے پارک کی باؤنڈری کے ساتھ ایک ٹریک بنادیا گیا جس میں مرد و خواتین صبح اور شام میں واک کرنے لگے۔ پھر آہستہ آہستہ اس پارک میں جھولے بھی لگا دیے گئے لیکن لوگوں نے ان سب آسائش کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے پارک کو خراب کرکے رکھ دیا۔ اس پارک کی باؤنڈری بھی توڑدی گئی بے جا استعمال کے باعث 
    پارک کی حالت ناساز ہوگئی۔
اس پارک کو فیملی پارک بنایا گیا تھا لیکن اس کی حالت خستہ ہوجانے کے باعث لوگوں نے اس پارک میں آنا چھوڑ دیا اور یہاں پر صبح اور شام میں لڑکوں نے کرکٹ فٹبال کھیل کر بچی کچی کسر بھی پوری کردی۔یہ سب دیکھتے ہوئے ایم پی اے عائشہ آفتاب کے خصوصی فنڈ سے نرسری پارک لطیف آباد یونٹ نمبر ۶ / ۸۵ Uc میں تزئین و آرائش کا کام بتاریخ ۱۶؍۱۰؍۲۱ کو کرایا گیا۔ اس حالت میں اس پارک کی دوبارہ باؤنڈری بنوائی گئی پورے پارک کی باؤنڈری پر لوہے کی سلاخیں لگادی گئی۔ گھاس کو دوبارہ اگایا گیا اور فوارے کی مرمت بھی کردی گئی۔
آج اس پارک میں ۶ جھولے موجود ہیں جن کا وقت شام ۴ سے ۱۰ بجے تک کا ہے۔یہ جھولے بچوں کو پارک لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لوگ شام میں اپنی فیملی کے ساتھ نرسری پارک آتے ہیں اور سکون و آرام حاصل کرتے ہیں۔ اس پارک میں مختلف تقاریب بھی منعقد ہوتی رہتی ہیں جیسے ہر سال یہاں پھولوں کی نمائش کی جاتی ہیں۔ یہاں صبح اور شام میں مرد و خواتین ورزش کرتے اور دوڑتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ شام میں بچے بھی یہاں خوب مزے کرتے ہیں۔ یہاں خانے پینے اور مختلف اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔ یہاں پر بینچز بھی لگائی گئی ہیں جہاں بوڑھے لوگ آکر تازی ہوا کھا سکتے ہیں۔
یہ بھی سچ ہے کہ پارک لوگوں کو توانا رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پارک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں امیر، غریب، درمیانے غرض ہر طبقے کے لوگ آکر مزہ اور سکون حاصل کرسکتے ہیں۔لیکن پارکس کی بری حالت کے باعث حیدر آباد کی عوام دوسرے شہروں کے پارکس کو ترجیح دینے پر مجبور ہیں۔ نرسری پارک بھی لوگوں کو خوشیاں اور سکون پہنچانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے لہٰذا یہ گورنمنٹ کی ذمیداری ہے کہ وہ نرسری پارک کی مرمت اب جدیدترز پرکریں اوراسے ایک  
معیاری پارک بنائیں۔
#Hyderabad, #UmairAhmed, 
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh 

Comments

Popular posts from this blog

حيدرآباد جي ڀرپاسي وارن علايقن جا مسئلا_محمس عظيم سولنگي

پير پٿوري جي ماڙي. يوسف سومرو Pir Pithoro

ماحولياتي آلودگي_ماه نور چنا Mahnoor Channa