Shakir Hussain Banker Profile Jaweria
Too short, 600 plus words are required.
Profile is how to describe a personality, its soem sort of featre on personality henece all rules of feature are applicable on profile.
Info should be given in interesting manner.
Foto of personality?
Referred back file again till Sep 23.
Shakir Hussain Banker
- Profile by Jaweria
بینک مینیجر محمدشاکرحسین
کراچی کے علاقے کورنگی میں رہنے والاایک ایسے شخص جن کا تعلق نچلے طبقے کے خاندان سے تھا۔انہوں نے بہت سادگی سے زندگی گزاری۔انکے بڑے بہن بھا ئی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرسکے۔لیکن!محمد شاکر حسین صاحب کو پڑھنے کا بہت شوق تھا ۔انہوں نے اپنے والد صاحب سے کہہ کرگورنمنٹ اسکول میں داخلہ لیا۔میٹرک اکے امتحانات اچھے نمبروں سے پاس کرکے کراچی کے گورنمنٹ کالج میں داخلہ لیااور اس کے ساتھ ہی ہوم ٹیوشن دینا بھی شروع کردیا۔انہوں نے اپنی پڑھائی کے اخراجات خود اٹھائے۔انٹر کے بعد کراچی یونیورسٹی کا ٹیسٹ پاس کرکے بی کام میں داخلہ لیا ۔یونیورسٹی سے آکرہوم ٹیوشن پڑھانے جاتے ۔وہاں سے آنے کے بعد رات کو اپنے بڑے بھائی کے ساتھ فالودہ کے اسٹال پر کام کرتے اورکام کر کے رات کو گھر جاکر پھر اپنی پڑھائی کرتے ۔ڈگری حاصل کرنے بعدانہوں نے تعمیر بینک میں نوکری کی۔ صبح بسوں کے دھکے کھا کر آفس پہنچتے ۔شام کوبینک سے چھ بجے نکلتے اور ایک گھنٹے کا سفر بس کے ذریعے طے کرنے کے بعد سات بجے گھر آنے کے بعد رات آٹھ بجے سے دس بجے تک طالبات کو ہوم ٹیوشن دیتے ۔ہوم ٹیوشن کے لےٓ وہ اپنا سفر پیدل طے کیا کرتے تھے ۔
وہ ایک بہت محنت کش انسان ہیں۔اپنی لگن اور محنت کی بناء پر انہوں نے وہ مقام پایا جس کی انہیں خواہش تھی۔ایک کے بعد ایک کامیابی کی سیڑھی چڑھتے گئے اور بالآخر تعمیر بینک کے مینیجزکے عہدے کے لئے منتخب ہوگئے۔وہ ایک اچھے اوربااخلاق انسان ہیں۔ان کا برتاؤاپنے ورکرز کے ساتھ بہت اچھا ہے اورا ن کی مدد بھی کرتے ہیں۔وہ سب سے خوش مزاجی سے ملتے ہیں۔آج وہ جہاں بھی جس مقام پر بھی ہیں اپنی محنت کی وجہ سے ہی ہیں۔کامیابی حاصل کرنے کے لئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔لیکن انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی۔انہوں نے اپنے چھوٹے بہن اور بھائی کو بھی تعلیم دلوائی اور ان کے تعلیمی اخراجات کی ذمہ داری بھی خود اٹھائی۔وہ اپنے والد صاحب سے کوئی فرمائش نہیں کرتے تھے۔نہ ہی کبھی کسی چیز کو لینے کی ضد کی جو کچھ بھی حاصل کیا اپنے بلبوطے پر حاصل کیا۔ان کے لیے ان کی فیملی ہی ان کا اصل سرمایہ ہے۔ان کی فیملی کوان پر فخر ہے۔
پروفائل
نام:جویریہ شیخ
کلاس:M.A (Prev)
رول نمبر: 2K18/MMC/14
- Profile by Jaweria
بینک مینیجر محمدشاکرحسین
کراچی کے علاقے کورنگی میں رہنے والاایک ایسے شخص جن کا تعلق نچلے طبقے کے خاندان سے تھا۔انہوں نے بہت سادگی سے زندگی گزاری۔انکے بڑے بہن بھا ئی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرسکے۔لیکن!محمد شاکر حسین صاحب کو پڑھنے کا بہت شوق تھا ۔انہوں نے اپنے والد صاحب سے کہہ کرگورنمنٹ اسکول میں داخلہ لیا۔میٹرک اکے امتحانات اچھے نمبروں سے پاس کرکے کراچی کے گورنمنٹ کالج میں داخلہ لیااور اس کے ساتھ ہی ہوم ٹیوشن دینا بھی شروع کردیا۔انہوں نے اپنی پڑھائی کے اخراجات خود اٹھائے۔انٹر کے بعد کراچی یونیورسٹی کا ٹیسٹ پاس کرکے بی کام میں داخلہ لیا ۔یونیورسٹی سے آکرہوم ٹیوشن پڑھانے جاتے ۔وہاں سے آنے کے بعد رات کو اپنے بڑے بھائی کے ساتھ فالودہ کے اسٹال پر کام کرتے اورکام کر کے رات کو گھر جاکر پھر اپنی پڑھائی کرتے ۔ڈگری حاصل کرنے بعدانہوں نے تعمیر بینک میں نوکری کی۔ صبح بسوں کے دھکے کھا کر آفس پہنچتے ۔شام کوبینک سے چھ بجے نکلتے اور ایک گھنٹے کا سفر بس کے ذریعے طے کرنے کے بعد سات بجے گھر آنے کے بعد رات آٹھ بجے سے دس بجے تک طالبات کو ہوم ٹیوشن دیتے ۔ہوم ٹیوشن کے لےٓ وہ اپنا سفر پیدل طے کیا کرتے تھے ۔
وہ ایک بہت محنت کش انسان ہیں۔اپنی لگن اور محنت کی بناء پر انہوں نے وہ مقام پایا جس کی انہیں خواہش تھی۔ایک کے بعد ایک کامیابی کی سیڑھی چڑھتے گئے اور بالآخر تعمیر بینک کے مینیجزکے عہدے کے لئے منتخب ہوگئے۔وہ ایک اچھے اوربااخلاق انسان ہیں۔ان کا برتاؤاپنے ورکرز کے ساتھ بہت اچھا ہے اورا ن کی مدد بھی کرتے ہیں۔وہ سب سے خوش مزاجی سے ملتے ہیں۔آج وہ جہاں بھی جس مقام پر بھی ہیں اپنی محنت کی وجہ سے ہی ہیں۔کامیابی حاصل کرنے کے لئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔لیکن انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی۔انہوں نے اپنے چھوٹے بہن اور بھائی کو بھی تعلیم دلوائی اور ان کے تعلیمی اخراجات کی ذمہ داری بھی خود اٹھائی۔وہ اپنے والد صاحب سے کوئی فرمائش نہیں کرتے تھے۔نہ ہی کبھی کسی چیز کو لینے کی ضد کی جو کچھ بھی حاصل کیا اپنے بلبوطے پر حاصل کیا۔ان کے لیے ان کی فیملی ہی ان کا اصل سرمایہ ہے۔ان کی فیملی کوان پر فخر ہے۔
پروفائل
نام:جویریہ شیخ
کلاس:M.A (Prev)
رول نمبر: 2K18/MMC/14
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment