Haji Abdul Ghaffar profile by Dheeraj

Referred back
Haji Abdul Ghaffar  
profile by Dheeraj
پروفائل
نام :دھیرج کمار 
رول نمبر :2k16-mc-27
بی ،ایس ،پارٹ 3
حاجی عبدالغفار
دنیا میں سب سے عظیم عبادات میں سے انسانیت کی خدمت سب سے بہتر عبادت مانی جاتی ہے اور انسانیت کی خدمت کے باعث ایسی مثالیں موجود ہیں جن نے انسانیت کی خدمت کے باعث تاریخ کے صفوں پر اپنانام لکھوایا اور لوگو ں کے دلوں میں ایسی جگہ بنائی کے خود اس دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن اپنا نام لوگوں کے دلوں میں زندہ کرگئے ۔جن میں سے ایسی شخصیت ہمارے درمیا ن اب بھی زندہ ہے ۔ 
حاجی عبدالغفار جو کہ شہر حیدرآباد میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم نور محمد اسکول سے حاصل کی اوربارہویں کلاس سٹی کلج سے مکمل کرنے کے بعدانسانیت کی خدمت میں مشغول ہوگئے کیونکہ بقول حاجی صاحب کا کہنا ہے کہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہمیں کسی ڈگری کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ احساسات کی ضرورت ہوتی ہے جس کو محسوس کر کے ملک و قوم کے لوگوں کے در د کو محسوس کرسکتے ہیں اگر فلاحی کام کے لیے ڈگری کی ضرورت ہوتی تو سب سے زیادہ شوشل ورکنگ کی ڈگری عبدالستار ایدھی کے پاس ہوتی ۔
حاجی صاحب جوکہ بظاہرلمبے چوڑے اور سفید داڑھی اور جو کہ ان کے چہرے کے لیے زینت کا باعث بنتی ہے اور سفید ملبوسات جو ان کی بزرگانہ شخصیت پر چار چاند لگاتی ہے۔ان کی نگاہیں ہر وقت بس پاکستان کے غریب طبقہ کے لیے خوشحالی کی راہ تاکتی رہتی ہے ہر وقت گہری سوچوں میں مشغول ماتھے پر سلوٹین ان کی پریشانی کی نشاندہی کرتی ہیں
حاجی صاحب خاموش طبیعت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ نیک سیرت بھی ہیں ۔
حاجی صاحب کی پریشانی کی وجوہات معلوم کرنے پرپتاچلاکہ یہ ہر وقت کسی نہ کسی غریب افراد کے الجھے ہوئے مسئلے کو سلجھانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں انھوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کے مجھے بڑا افسوس ہوتاہے جب میں پاکستان میں رہنے والی عوام کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی دیکھتا ہوں تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے اورور قرآن شریف بھی ہمیں ماں کی گود سے قبر تک تعلیم حاصل کرنے کی تلقیں کرتاہے ۔یہ دل اندرونی بہت پریشان ہوتا ہے جب میں پاکستان کے دیہی علاقوں بسنے والی عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم پاتا ہوں اور ایک انسان کو دوسرے انسان کی غلامی کرتے ہوئے دیکھتاہوں۔گاؤ ن میں بااثر وڈیر،جاگیردار،ان کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑدیتے ہیں اور دن رات ان پر ظلم وستم کے ساتھ ساتھ ان کو تعلیم کی روشنی سے بھی محروم رکھ کر جہالت کے اندھیروں میں رکھ کر غلامی کی چکی میں پیسا جاتاہے۔
ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے حاجی صاحب نے مسکان سوشل ویلفئیرکے نام سے ایک غیر سرکاری ادارہ تشکیل دیا جس کے ممبران کے توسط سے تعلیم ہر گھر تعلیم گھرگھر کے نام سے مہیم چلائی گئی جس کے زریعے گاؤن میں بسنے والی عوام کو تعلیم کی اہمیت سے اجاگر کیا جاتاہے کہ تعلیم ہی ایک ایسا زریعیہ ہے جس کے زریعے ملک اور غریب عوام کی کامیابی ہے اس مہم کے زریعے گاؤں میں بسنے والی خواتیں کو آگاہی دی جاتی ہے کہ خواتیں بھی اپنے بچوں کی پرورش اور گھر کی کفالت کے لیے اپنا کردار ادا کرسکتی ہیں اس مہم میں خواتیں کو سلائی مشین معیا کی جاتی ہے اور سلائی اور دستکاری کا کام مسکان سوشل ویلفئیرکی جانب سے سکھیایاجاتاہے تاکہ و ہ اپنے اس ہنرکے زریعے معاشی ضروریات پوری کر سکیں ۔
پاکستان میں رہنے والی غریب عوام کی آواز مین اسٹریم میڈیاتک نہیں پہنچائی جاتی جس کے باعث ان کے مسائل حل نہیں ہوتے ان کے مسائل کو حکمرانوں تک لانے کے لیے سندھ گولڈ نیوز کے نام سے ایک اخبار تشکیل دیا جس کے زریعے ہمارے حکمرانو ں کو ان کی زمیداری کا احساس دلایا جاسکے اور ان کی عدم توجہ کے باعث جنم لینے والے مسائل حکومت کے سامنے لائے جاسکیں اور ان میں بھی انسانیت کا احساس بیدار کیا جاسکے کہ کس طرح انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے ان کے حقوق کی پاسداری حکومت کی زمیداری ہے ۔
اس کے ساتھ ساتھ اس جدید دور میں انٹرنٹ کی دنیاسے بھی ہم سب آگاہ ہیں مسکان سوشل ویلفئیر کے زریعے سندھ گولڈ نیوز کے نام سے یوٹیوب پر چینل متعارف کیا گیاجس میں دیہات میں ہونے والے مسائل کو اجاگر کیاجاتا ہے 
ڈاریکٹر مسکان ویلفئیر الفت شاہ بخاری نے بتایا کہ مجھے شوبیز کی دنیا میں بہت دلچسپی تھی مسکان ویلفئیر میں جوڑنے کے بعد میں اپنے اس ہنر کے زریعے دیہات میں ہونے والے جرائم کو اپنے رائیٹیگ اسکریپٹ کے زریعے لکھ کر مختلف ادکاروں کی ادکاری کے زریعے عوام کو دیکھاتاہوں ۔
موسیقی اور دیگر شوبیز کی دنیا سے تعلق رکھنے والوں کو بھی اس ادارے میں سراہا جاتا ہے ۔کمیرا میں ناصر کا کہنا ہے کہ مجھے ہے ۔کمیرا میں ناصر کا کہنا ہے کہ مجھے وڈیوگرافی کا بے حد شوق تھا اس ادارے نے میرے ہنر کو سراہا اور اب میں یہا ں مزید وڈیو گرافی میں مہارت حاصل کر رہا ہوں اور اب میں شورٹ فلم ،ڈرامے اور تھیٹیر کی بھی ریکارڈینگ کرلیتا ہوں
حاجی صاحب کی انتھک مہنت کے باعث انہوں نے اب اسامہ پبلک اسکول کے نام سے ایک اسکول تعیر کرلیا اور اس کی مزید عمارات تشکیل دینے کی جدوجہد کر رہے ہیں جس میں بچوں کو تعلیم دی جائے گی ان سب جدوجہد کے باعث انھوں نے کبھی سرکاری نوکری نہیں کی بلکہ انسانی ہمدردی کو اپنا فرض سمجھا۔
حاجی عبدالغفار ان بچے بچیوں کی اجتماعی شادیاں کرواتے ہیں جن کے والدیں شادی کے بھاری خرچے کے باعث اپنے بچوں کی شادیاں نہیں کر پاتے ان کے توسط سے اجتماعی شادی کا پروگرام منعقد کیا جاتا ہے جس میں غریب گھرانے کی بچیون شادی کروائی جاتی ہے جو کہ غریب والدین کے لیے مدد گار ثابت ہوتی ہے ہاجی صاحب کا کہنا ہے کہ اپنے لیے ہر کوئی جیتا ہے لیکن دوسروں کے لیے جینا زندگی کا اصل مقصد ہے وہ پاکستان کے ان نوجوانوں کے مستقبل کے لیے بھی کافی سنجیدہ ہیں جو پڑھ لکھ کر اب تک روزگار سے محروم ہیں اورروزگار کے فقدان کے باعث ہمارا نوجوان مختلف جرائم کے واقعیات میں ملوث ہورہاہے اور اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچا رہاہے حاجی صاحب اسے مسئلے کے لیے بھی نوجوانوں کی مددکر نا چاہتے ہیں لیکن مالی بحران ان کو کمزور کردیتاہے 
ان سب خدمات کے باعث حاجی عبدالغفار کو سوشل ورک ڈپارٹمنٹ اور دیگر فلاحی تنظیموں کی جانب سے اعزازات سے نوازا گیاان کی شخصت ان سب لوگوں کے لیے مثال ہیں جو ملک سے تعلیم اور ہنر حاصل کر کے بیرونی ملک روانہ ہوجاتے ہیں اور ملک کو چھوڑ کر چلے جاتے ہیں ہمیں پڑھ لکھ کر ملک میں موجود مسائل سے نمٹنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ہم ملک کی خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرسکیں۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Dr Aziz Talpur Profile

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3