Mukhi House by Jahanzaib khan

’’ہاس‘‘ ؟ یا ہاؤس۔۔۔ اپنے موضوع کی املا تو درست لکھو
اس عمارت سے متعلق کچھ واقعات اور قصے بھی ہیں۔
فیچر ہمیشہ رپورٹنگ بیسڈ ہوتا ہے۔ پرائمری ڈیٹا دیں۔ آج کس حال میں ہے۔ اس کی تزئین ہوئی یا نہیں ہوئی؟ تزئین سے پہلے کیا صورتحال تھی۔ 
فوٹو زپ میں نہ بھیجو۔ فوٹو ویب سائیٹ سے نہ لو۔ کاپی رائیٹ کا اشو ہو جائے گا۔ خود نئے فوٹو لیں۔
Mukhi House
Jahanzaib khan B
تحریر جہانزیب خان 
بی ایس پارٹ 3
رول نمبر 130
فیچر
مکھی ہائوس

مکھی ہاس کی تاریخی اہمیت:پاکستان کے دوسرے بڑے صوبہ سندھ میں حیدرآباد ایک قدیم شہر جیسے ماضی میں نیرون کوٹ بھی کہا جاتا تھا۔اِس قدیم شہر کی قدیم عمارات میں مکھی ہاس تعمیرات کا اعلی نمونہ پیش کرتی ہے۔جو آج بھی قابلِ دید ہے۔یہ عمارت حیدرآباد کے علاقہ پکا قلعہ کے قریب ہوم سٹیل ہال کے سامنے موجود ہے۔جیسے اب ایک صدی ہونے کو ہے, اِس عمارت کو مکھی ہاس یا مکھی محل کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے۔یہ عمارت سن انیس سو بیس میں اس وقت کی مشہور شخصیت جیٹھا نند مکھی نے اپنی خواہش کے عین مطابق تعمیر کروایا, جیسے انہونے مکھی محل کا نام دیا۔دیکھا جائے تو یہ واقعی ایک محل سے مشابہ ہے اور حیدرآباد کی کافی قدیم عمارات میں سے یہ ایک خوبصورت عمارت ہے۔
اِس عمارت کا رقبہ مربع گز ہے۔اِس کے چار دروازے ہیں۔یہ گھر ایک سندھی ہندو مکھی خاندان کے دو بھائی گویندہ رام اور جیٹھا نند مکھی کی ملکیت تھی۔اِس شاہکار گھر کی تعمیر کے برس بعد جیٹھا نند مکھی میں انتقال کرگئے۔مکھی ہاس اس کے بعد مکھی خاندان کے کئی افراد کے زیرِ استعمال رہا اِس دیدہ زیب محل کو سن دو ہزار نو میں حکومتِ سندھ کے محکمہ آثارِ قادیمہ نے اِس کو سمبھالنے کا فیصلہ کر کے اِس حسین محل میں میوزیم قائم کرنے کا تہیہ کیا گیا۔
سن دو ہزار تیرہ میں مکھی ہاس خاندان نے اپنے قدیم آبائی گھر کا دورہ کیا اور مکھی ہاس کو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے بعد میوزیم میں تبدیل کرنے کی باقیدہ اجازت دے دی۔مکھی ہاس دو منزلہ عمارت ہے جس میں بارہ کمرے،دو بڑے ہال اور دو صحن موجود ہیں اور چھت پر ایک خوبصورت گنبد اپنے شان و شوکت کی اپنی مثال آپ دیتا نظر آتا ہے۔اِس محل میں خوبصورت دروازے اور کھڑکیاں ہیں جس میں شیشم اور شگوان کی لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے۔ہر کمرے کی دیوار میں دیدہ زیب الماریاں نسب ہیں اور خوبصورت روشن دان بنائے گئے ہیں جن میں خوبصورت اور نفیس شیشا استعمال کیا گیا ہے.جو کہ دیکھنے والی آنکھوں کو مسحور کن کرتے دیکھاء دیتے ہیں.اِن کشادہ کمروں کی دیواروں پر فلورل پیٹرن کے بورڈز اور دروازوں پر گلاس سیلنگ لگے ہوئے ہیں جو ان کو مزید خوبصورت بناتے ہیں۔عمارت کی تعمیر میں پتھر اور سنگ مرمر اور لوہے کی خوبصورت جالیوں کا استعمال کیا گیا ہے. اِس عمارت کو بڑے خوبصورت فن و تعمیر اسٹائل میں تعمیر کیا گیا ہے اور اس میں حیدرآباد کے پرانے گھروں کے ڈیزائن کا بھی خیال رکھا گیا ہے جس میں ہر کمرے میں بالکنی بھی موجود ہے۔گھر میں موجود فرنیچر بھی اس ہی انداز میں رکھا گیا ہے پر ہاں اس دور کا تو نہیں لیکن ماضی کے پرانے اوقات کی یاد ضرور دلاتا ہے ۔اب یہ ایک ورثہ بن چکا ہے جس کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمیداری ہے۔ہمیں آج مکھی ہاس کو دیکھ کر وہ تمام بہترین عمارت ساز یاد آتے ہیں جو ہماری نظروں سے بہت دور ہیں.
آئیں ہم سب مل کر ان آرٹسٹوں کو تلاش کریں جن کے پاس فن موجود ہے ان کی حوصلہ افزاء کریں اور ان کے اس فن سیہم 
سب بھی مستفیض ہوسکیں کیونکہ ہمارا ملک ہنر مندوں سے مالا مال ہے
Mukhi House Hyderabad
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  .

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Dr Aziz Talpur Profile

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3