Haidar Ali video editor Profile- Zaira
Write ur name in Urdu in the text file also.
Not reporting based.
Zaira ansari
Roll#121
Bs(part3)
Profile
Haidar Ali video editor Profile- Zaira حیدر علی ویڈیو ایڈیٹر
آج کل کے دور میں محنتی انسان ہی کامیاب انسان جانا جاتا ہے اور اگر اس انسان میں عاجزی بھی پائی جائے تو کامیابی ایسے انسان کے قدم چومتی ہے اور اس کی جیتی جاگتی مثال حیدر علی ہیں۔۔۔

حیدر علی کے والد حیدر کو گیارہ سال کی عمر میں تنہا چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہوگئے یہ وقت حیدر پر بھاری تھا لیکِن اس چھوٹے بچے نے ہمت سے کام لے کر اپنی ماں کو اور اپنے آپ کو سنبھالا کیونکہ حیدر بچپن ہی سے زہین تھے تو اپنی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ماں کا سہارا بنے بلکہ اپنے آپ کو اس قابل بنایا کے آج ہر ایک اسے بہترین وڈیو ایڈیٹر کے نام سے جانتا ہے...
حیدر کو بچپن ہی سے کمپیوٹر میں دلچسپی تھی جہاں والد کی وفات نے اسے توڑ دیا وہی خاندان والوں کے راویوں نے ماں بیٹے کو تنہا کر دیا تھا کہا جاتا ہے کے غریب کا اس دنیا میں کوئی نہیں حیدر نے دیکھ بھی لیا یہی وجہ تھی حیدر نے اپنے شوق کو جنون بنا لیا پیسہ نہ ہونے کے باعث اس کا شوق اندر ہی اندر اسے توڑ رہا تھا لیکن پھر بھی امید کا دامن نہ چھوڑا اور سوچ لیا کہ انتھک محنت کرنی ہے حیدر کی والدہ نے ان کا ساتھ دے کر پڑھایا حیدر نے بھی اپنی تعلیم دوسرں میں باٹھ کر اپنا خرچہ نکالا حیدر کا شوق دیکھتے ہوئے ماں نے اپنی جمع پونجی سے حیدر کو ویڈیو ایڈیٹنگ سینڑر میں داخلہ کروایا پھر کیا تھا حیدر نے بہت جلد ہی نہ صرف ایڈیٹنگ سیکھی بلکہ بہت جلد ہی ایک بہترین ویڈیو ایڈیٹر مشہور ہو گئے۔۔۔
اب حیدر کی قابلیت کا یہ عالم ہے کہ بہت سے نامور اداروں سے اسے ویڈیو ایڈیٹنگ کی آفر آنا عام بات ہی ھوگء ہے بلکہ اس کے آس پاس کے لوگ بھی اس کی کم عمری کی مہنت دیکھ کر اپنے بچوں کو بھی اس جیسا مہنت کش انسان بنتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں سب سے بڑی بات کہ حیدر میں کسی قسم کا غرور نام کو نہیں ہے بلکہ وہ اب اس قابل ہے کہ بہت سے ایسے بچوں کو جو ویڈیو ایڈیٹنگ سیکھنا چاہتے ہیں لیکن اتنے وسائل نہ ہونے کے باعث اپنا شوق پورا نہیں کر سکتے انھیں حیدر مفت میں ایڈیٹنگ سیکھاتا ہے اور تعلیم بھی فراہم کرتے ہیں۔۔۔۔
حیدر علی اپنی ایڈیٹنگ کو صرف اداروں تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ بہت سے مقابلہ میں حصہ لے کر وہاں سے بھی ہزاروں پیسے اور داد وصول کی آن لائن کام بھی کیا جس سے مہانا پندرہ سے بیس ہزار تک کامائے ان کے والد کی خواہش تھی کہ حیدر اپنی قابلیت سے جانا جائے اور دوسرں کی مدد بھی کرے حیدر نے یہ دونوں ہی کام آٹھارہ سال کی عمر میں کر دیکھائے بلکہ ابھی تو حیدر کو مزید ترقی کرکے کامیابی کے جھنڈے گاڑنے ہیں ۔۔۔
حیدر علی بہترین ایڈیٹر کے نام سے جانا جاتا ہے محنتی ہونے کی وجہ سے اس کا آج یہ مقام ہے ورنہ باپ کی موت کے بعد تو زیادہ تر بچے بہت سے خراب کاموں میں لگ جاتے ہیں جبکہ حیدر علی نے نہ صرف خود کو سنبھالا بلکہ اپنی ماں کا بھی سہارا بنے اور اپنے جنون سے معاشرے کم عمری میں اپنا نام بنایا آج کل ہمیں حیدر علی جیسا ہی جنون رکھنے والے نوجوانوں کی ضرورت ہے جو اپنا مستقبل روشن کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کا نام بھی روشن کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔۔۔۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment