Usama- Hyderabad bypass cattle market
Usama- Hyderabad bypass cattle market
Feature- BS#3- Urdu
محمد اسامہ
بی ایس ااا
حیدرآباد بائی پاس کی مویشی منڈی
جیسے ہی عیدِ قرباں کے دن قریب قریب آتے ہیں , لوگوں میں قربانی کے جانور خریدنے کا جوش و ولولہ دکھائی دیتا ہے. خصوصاً تمام بچے مویشی منڈی کا رخ کرنے کیلئے بیچین رہتے ہیں.بات کرتے ہیں حیدرآباد کی عوام کی , یہ بھی انتہائی پرجوش نظر آتے ہیں اور اِن دِنوں تمام گلی, محلّوں میں قربانی کے جانور لانے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے. حیدرآباد بائی پاس کے قریب ہی حیدرآباد کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگائی جاتی ہے. بائی پاس کی اِس مویشی منڈی کی تیاریاں عیدالفطر کے گزرتے ہی شروع ہوجاتی ہیں. انتظامیہ کی جانب سے منڈی کے انتظامات بھی بہترین طریقے سیانجام دیے جاتے ہیں مثلاً لائٹنگ , پارکنگ , فوڈ اسٹال وغیرہ تو واقعی مویشی منڈی ایک رونق بھری جگہ کا منظر پیش کر رہی ہوتی ہے. بھوک کی شدت کو مٹانے کیلئے جگہ جگہ اسٹال لگائے جاتے ہیں جس میں فروٹ چاٹ , قیمہ, بریانی وغیرہ کی خرید و فروخت کا سلسلہ رہتا ہے.پارکنگ کے انتظامات کیلئے الگ سے جگہ مختص کردی جاتی ہے تاکہ مویشی منڈی کا پرسکون ماحول اور نظم و ضبط قائم رہے. بائی پاس حیدرآباد کی مویشی منڈی میں حیدرآباد کی عوام کے ساتھ ساتھ دوسرے شہروں اور دیہاتوں سے لوگ قربانی کے لئے اپنی پسند کا جانور خریدنے کے لئے آتے ہیں اور گھنٹوں تک کافی پریشان نظر آتے ہیں. قربانی کے جانور کا انتخاب کرنا بہت مشکل دکھائی دیتا ہے.ہر کوئی دل کو بھا جانے والے جانور کی تلاش میں مگن رہتا ہے. جانور قدآور ہو تو اپنے رنگ کی وجہ سے خوبصورت دکھائی نہیں دیتا اور جانور خوبصورت ہو تو اپنی صحت و جسامت کی وجہ سے مار کھا جاتا ہے اسی کشمکش میں خریدار کے لئے جانور خریدنا ایک امتحان بن جاتا ہے. یہ تو تھی مویشی منڈی کی کہانی ذرا اک نظر جانوروں پر بھی ڈالتے ہیں جن کی سارا سال خاطر تواضع کر کہ خصوصی طور پر منڈی میں لایا جاتا ہے. جانوروں کی نمائش کیلئے منڈی میں انتظامیہ کی جانب سے ایک الگ جگہ دی جاتی ہے.اس جگہ وہ جانور رکھے جاتے ہیں جو زیادہ تر دوسرے جانوروں کے مقابلے میں قد آوَر , جسامت میں ہٹّے کٹّے نظر آتے ہیں. اعزازی طور پر انھیں فلمی اداکاروں کے نام سے نوازا جاتا ہے مثلًا بھولا , دولہے راجا , سنگھم وغیرہ. ان کو مختلف قِسموں کے موتیوں کے ہار , گلاب کے پھول , چھن چھن کرتی پائل اور دیگر ملبوسات زیبِ تن کر کہ خوب سجاوٹ کر کہ نمائش کے لئے کھڑا کیا جاتا ہے. اس جگہ عوام کا خاصہ رش دکھائی دیتا ہے. بچے , بوڑھے , جوان سب ان جانوروں کی سجاوٹ دیکھ کر خوب لطف اندوز ہوتے ہیں. ہر ایک شخص کا یہی ارمان ہوتا ہے کہ اِسے خریدا جائے لیکن ان کی قیمت ادا کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں. دوسرے جانوروں کی قیمتیں بھی آسمان کی بلندی پر پہنچ جاتی ہیں. جانوروں کے دام سن کر خریداروں کی آدھی امید تو جیسے ٹوٹ ہی جاتی ہے. ہر سال جانروں کی قیمتوں میں دگنا اضافہ ہوتا جارہا ہے. پچاس ہزار سے ایک عام جانور کی قیمت شروع ہوتی ہے جو کہ پانچ لاکھ تک جا پہنچتی ہے. بائی پاس حیدرآباد مویشی منڈی میں موجود خریداروں کے پاس جانور کا انتخاب کرنے کیلئے کئی آپشن ہوتے ہیں. ہر ایک خریدار اپنی استطاعت کے مطابق قربانی کے جانور کا سودا کرتا ہے , لیکن اگر خصوصی طور پر اس صورتحال کو جانچا جائے تو ایک پہلو یہ بھی نظر آتا ہے کہ جن بچوں کے والدین قربانی کا جانور خرید چکے ہوتے ہیں اْن بچوں کے چہروں پر خوشیاں چھلکنے لگتی ہیں اور جو لوگ بِنا جانور لئے گھر لَوٹ جاتے ہیں ان کے چہروں پر افسردگی کے آثار نظر آتے ہیں مختصرًا, حیدرآباد بائی پاس کی مویشی منڈی میں خریداروں اور بیوپاریوں کو انتظامیہ کی جانب سے تمام تر سہولیات دی جاتی ہیں. عیدِ قرباں کے بعد مویشی منڈی کا چراغ بْھج جاتا ہے. جانے والے تمام خریدار اور بیوپاری اسی امید کے ساتھ لوٹتے ہیں کہ آئندہ سال دوبارہ یہاں کا رخ کریں گے اور اس سے بہترین جانوروں کا انتخاب کریں گے
بی ایس ااا
حیدرآباد بائی پاس کی مویشی منڈی
جیسے ہی عیدِ قرباں کے دن قریب قریب آتے ہیں , لوگوں میں قربانی کے جانور خریدنے کا جوش و ولولہ دکھائی دیتا ہے. خصوصاً تمام بچے مویشی منڈی کا رخ کرنے کیلئے بیچین رہتے ہیں.بات کرتے ہیں حیدرآباد کی عوام کی , یہ بھی انتہائی پرجوش نظر آتے ہیں اور اِن دِنوں تمام گلی, محلّوں میں قربانی کے جانور لانے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے. حیدرآباد بائی پاس کے قریب ہی حیدرآباد کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگائی جاتی ہے. بائی پاس کی اِس مویشی منڈی کی تیاریاں عیدالفطر کے گزرتے ہی شروع ہوجاتی ہیں. انتظامیہ کی جانب سے منڈی کے انتظامات بھی بہترین طریقے سیانجام دیے جاتے ہیں مثلاً لائٹنگ , پارکنگ , فوڈ اسٹال وغیرہ تو واقعی مویشی منڈی ایک رونق بھری جگہ کا منظر پیش کر رہی ہوتی ہے. بھوک کی شدت کو مٹانے کیلئے جگہ جگہ اسٹال لگائے جاتے ہیں جس میں فروٹ چاٹ , قیمہ, بریانی وغیرہ کی خرید و فروخت کا سلسلہ رہتا ہے.پارکنگ کے انتظامات کیلئے الگ سے جگہ مختص کردی جاتی ہے تاکہ مویشی منڈی کا پرسکون ماحول اور نظم و ضبط قائم رہے. بائی پاس حیدرآباد کی مویشی منڈی میں حیدرآباد کی عوام کے ساتھ ساتھ دوسرے شہروں اور دیہاتوں سے لوگ قربانی کے لئے اپنی پسند کا جانور خریدنے کے لئے آتے ہیں اور گھنٹوں تک کافی پریشان نظر آتے ہیں. قربانی کے جانور کا انتخاب کرنا بہت مشکل دکھائی دیتا ہے.ہر کوئی دل کو بھا جانے والے جانور کی تلاش میں مگن رہتا ہے. جانور قدآور ہو تو اپنے رنگ کی وجہ سے خوبصورت دکھائی نہیں دیتا اور جانور خوبصورت ہو تو اپنی صحت و جسامت کی وجہ سے مار کھا جاتا ہے اسی کشمکش میں خریدار کے لئے جانور خریدنا ایک امتحان بن جاتا ہے. یہ تو تھی مویشی منڈی کی کہانی ذرا اک نظر جانوروں پر بھی ڈالتے ہیں جن کی سارا سال خاطر تواضع کر کہ خصوصی طور پر منڈی میں لایا جاتا ہے. جانوروں کی نمائش کیلئے منڈی میں انتظامیہ کی جانب سے ایک الگ جگہ دی جاتی ہے.اس جگہ وہ جانور رکھے جاتے ہیں جو زیادہ تر دوسرے جانوروں کے مقابلے میں قد آوَر , جسامت میں ہٹّے کٹّے نظر آتے ہیں. اعزازی طور پر انھیں فلمی اداکاروں کے نام سے نوازا جاتا ہے مثلًا بھولا , دولہے راجا , سنگھم وغیرہ. ان کو مختلف قِسموں کے موتیوں کے ہار , گلاب کے پھول , چھن چھن کرتی پائل اور دیگر ملبوسات زیبِ تن کر کہ خوب سجاوٹ کر کہ نمائش کے لئے کھڑا کیا جاتا ہے. اس جگہ عوام کا خاصہ رش دکھائی دیتا ہے. بچے , بوڑھے , جوان سب ان جانوروں کی سجاوٹ دیکھ کر خوب لطف اندوز ہوتے ہیں. ہر ایک شخص کا یہی ارمان ہوتا ہے کہ اِسے خریدا جائے لیکن ان کی قیمت ادا کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں. دوسرے جانوروں کی قیمتیں بھی آسمان کی بلندی پر پہنچ جاتی ہیں. جانوروں کے دام سن کر خریداروں کی آدھی امید تو جیسے ٹوٹ ہی جاتی ہے. ہر سال جانروں کی قیمتوں میں دگنا اضافہ ہوتا جارہا ہے. پچاس ہزار سے ایک عام جانور کی قیمت شروع ہوتی ہے جو کہ پانچ لاکھ تک جا پہنچتی ہے. بائی پاس حیدرآباد مویشی منڈی میں موجود خریداروں کے پاس جانور کا انتخاب کرنے کیلئے کئی آپشن ہوتے ہیں. ہر ایک خریدار اپنی استطاعت کے مطابق قربانی کے جانور کا سودا کرتا ہے , لیکن اگر خصوصی طور پر اس صورتحال کو جانچا جائے تو ایک پہلو یہ بھی نظر آتا ہے کہ جن بچوں کے والدین قربانی کا جانور خرید چکے ہوتے ہیں اْن بچوں کے چہروں پر خوشیاں چھلکنے لگتی ہیں اور جو لوگ بِنا جانور لئے گھر لَوٹ جاتے ہیں ان کے چہروں پر افسردگی کے آثار نظر آتے ہیں مختصرًا, حیدرآباد بائی پاس کی مویشی منڈی میں خریداروں اور بیوپاریوں کو انتظامیہ کی جانب سے تمام تر سہولیات دی جاتی ہیں. عیدِ قرباں کے بعد مویشی منڈی کا چراغ بْھج جاتا ہے. جانے والے تمام خریدار اور بیوپاری اسی امید کے ساتھ لوٹتے ہیں کہ آئندہ سال دوبارہ یہاں کا رخ کریں گے اور اس سے بہترین جانوروں کا انتخاب کریں گے
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
#Usama, #HyderabadBypass #CattleMarket
.
Comments
Post a Comment