Naima Bhatti profile by Iqra Mallah
It should be reporting based. Needs some compare contrast.
What is FM? describe it and do not use English in Urdu writing.
Who was Shoukat Aziz?
Naima Mumtaz Bhatti Siddique Soomro
profile by Iqra Mallah

بی۔ایس۔۳
رول نمبر۔۳۸
ریڈیو پاکستان کی دنیا کی شھزادی نائمہ صدیق سومرو
ریڈیو میڈیا کا واحد میڈیم ہے جوکتنی بی آفتوں کے باوجود اپنے سننے والوں کی سماعتوں کا مرکز بنتا ہے وہ آفتیں بارشوں آندھیوں کی صورت میں ہو یا پھر سیلابی ریلوں کی صورت میں ہی کیوں نہ ریڈیو اپنے سامعیں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتا اس کے ساتھ ساتھ ریڈیو ایک اچھے مواقع فراہم کرنے کا پلیٹ فارم بھی ہے۔
نائمہ صدیق نے ممتاز بھٹی کے گھر 25 دسمبر 1985 میں جنم لیا۔ عمرکوٹ ضلع کی تحصیل کنری کی زمین پر کھلیتے کودتے اپنا بچپن عبور کیا ۔ ہرفرد کی طرح انہوں نے بھی اپنی ابتدائی تعلیم کی شروعات اپنے ہی گاؤں یعنی کنری سے کی بی۔ایس۔ سی۔ اور ایم۔ ایس۔ سی۔ علم الحیوانات میں مکمل کی۔
آپ کا تعلق ایسیگاؤں سے ہے جہاں لڑکیوں کو پڑھانا ایک مشروط عمل سمجھا جاتا ہے۔ نائمہ صدیق سومرو اپنے گاؤں کی پہلی لڑکی تھی جس نے جامعہ سندھہ کے شعبہ ماس کمیونیکیشن میں داخلا لیا۔ 2012 میں ماسٹرس کی ڈگری دوسری پوزیشن کے ساتھ مکمل کی، جسی کی بدولت انہیں اور ان کی فیملی کو برادری طور طریقے اور خاندانی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن انہوں نے اپنی ہر مشکل پل کو آسانی سے عبور کرکیایک اچھے انسان کا رتبہ حاصل کیا۔
اپنی ابتدائی زندگی میں ہر لڑکی کی طرح ڈاکٹر اور فورسزکے خواب دیکھنیوالی نائمہ نے صحافت کی دنیا کو اپنا مستقبل سمجھا، محبت کے ساتھ ساتھ اسی شعبہ میں آگے بڑھنے کی جستجو کو برقرار رکھا، اسی محنت کا ثبوت آپ نے 2005 میں شوکت عزیز کی طرف سے متعارف کیے جانے والے 108 FMمیں دیا۔ جہاں انھوں نے گیسٹ پروڈیوسرکی طور پر کنٹریکٹ کی بنیاد پر بہت سارے پروگرام کیے۔ جس کی فہرست میں FMمٹھی سب سے اول نمبر پر تھا۔ 2009 میں انکا ٹراسفر کراچی ہوا جہاں انہوں نے اسسٹنٹ پروڈیوسر کی حیثیت سے کافی پروگرام اور انٹرویوز کیے۔ جس میں عورتوں طالب علموں اور اسپورٹسکے پروگرام شامل تھے۔
نائیمہ صدیق اپنے لہجے میں نرم مزاجی کی وجہ سے دوسری لڑکیوں سے منفرد طبعت کی مالکن ہیں۔ ادب کے ساتھ بھی کافی گہرا رشتہ رہا ہے، ناول، افسانے، کہانیوں،کے ساتھ ساتھ تاریخ کی کتابیں پڑھنے کا بھی شوق ابتداء سے رہا ہے یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنی تعلیمی دنیا میں پوزیشنس حاصل کی ہیں،
آپکا میڈیم اردو ہے لیکن سندھی، پنجابی۔ اور ڈاٹکی زبان پر بھی مہارت حاصل ہے، کتابیں پڑھنا ان کا بہترین مشغلہ ہے، ہر ماہ چار سے پانچ ہزار کی کتابیں خریدنا بھی اسی بات کا پکا ثبوت دیتے ہیں۔
ریڈیو معلومات دینے کا ایک اچھا ذریعہ ہے اس وقت نائمہ ریڈیو پاکستان حیدرآباد میں پروڈیوسر کے طور پر فرائض انجام دے رہی ہیں، گزشتہ پانچ برس سے انہوں نے ''صبح پاکستان رابطہ''،'' ہم نوجوان'' اور ''سکھی گھر'' جیسے پروگرامات کے ساتھ ساتھ کافی قومی نشریات کے پروگرام پروڈیوس کیے ہیں۔ ایک اچھیریڈیوپروڈیوسر کی یہ زمہ داری ہوتی ہے کہ وہ یہ سوچ کر پروگرام پرڈیوس کریکہ ان کے سامعین کیا چاہتے ہیں، یہی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آپ ریڈیو پاکستان حیدرآباد کے ما ہواری میگزین'' آہنگ ''کی دیکھ بحال بھی کرتی ہیں۔
اپنے آپ کو اس مقام پر پہنچنے پر اللہ کا کرم اور اپنی فیملی کی سپورٹ کو ہی بہتر سمجھتی ہیں، پروڈیوسر کے طور پر وائیس آف امریکہ، چائنہ، جاپان میں اردو کی سروسز فراہم کرنے میں اسکالرشپ حاصل کرنا ان کی زندگی کا ایک سپنا ہے، جس کی جستجو میں وہ دن رات مصروف ہیں۔ شعبہ صحافت کے طالب علموں کے بارے میں کیے جانے والے سوال کے جواب میں نائمہ نے بتایا کہ صحافت کی دنیا میں طالب علموں کو کافی مشکلاتوں اور مشقتوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے، بلند حوصلے اور جدوجہد کی وجہ سے
کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔
#NaimaMumtazBhatti, #IqraMallah, #Kunri, #RadioPakistan, #Hyderabad, #SohailSangi,
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment