Ahmed Raza- bangles industry in Hyderabad
محمد احمدرضا
mmc/20 (M.A previous)
فیچر
حیدرآباد کی مشھور چوڑیاں
bangles industry in Hyderabad
ویسے تو حیدرآباد نے بہت سی صنعتوں میں نام کمایا ہے مگرجب چوڑیوں کا ذکر آتا ہے تو حیدرآباد کو ضرور یاد کیا جاتا ہے کیونکہ چوڑیوں کی صنعت میں حیدرآباد نے نمایا نام کمایا ہے۔
حیدرآباد سے فرمائش پر منگوائی جاتی ہیں اور حیدرآباد میں رہنے والے لوگ اپنے پیاروں کو جو دوسرے شہروں میں رہتے ہیں انہیں تحفتاً بھیجا کرتے ہیں۔
کانچ کی کھنکتی ہوئی رنگ برنگ چوڑیاں ایک الگ ہی کشش پیدا کرتی ہیں اور
عورت کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتی ہیں۔کانچ کی چوڑیاں ہر خاص و عام میں ہمیشہ سے مقبول رہی ہیں مگر یہ چوڑیاں کسی قلائی تک پہنچنے سے پہلے جن ہاتھوں سے گزرتی ہیں ان کے لیے اس کی کھنک کوئی خاص کشش نہیں رکھتی ۔سارا دن گرمی میں بیٹھ کر پورا گھرچوڑیوں کی جڑائی کرتا ہے۔ سخت گرمی اور آگ کی تپش میں بیٹھ کر سارا دن کام کرنے کے باوجود بھی ان گھروں کو کچھ خاص رقم حاصل نہیں ہوتی ۔
سندھ کے اس قدیم تاریخی شہر حیدرآباد میں قائم چوڑیوں کی صنعت پاکستان سمیت دنیا بھر میں نمایا مقام رکھتی ہے۔اور افرادی اخوت کے حوالے سے جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی گھریلو صنعت تصوّر کی جاتی ہے۔غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف پاکستان کے کم آبادی والے اس شہرمیں ۴ لاکھ
سے زیادہ افراد اس صنعت سے وابستہ ہیں جن میں بڑی تعداد یعنی %۸۰فیصد
خواتین ہیں۔
ریحان یوسف زئی حیدرآباد چوڑی ورکرز یونین کے صدر ہیں وہ کہتے ہیں کہ حیدرآباد میں35 چوڑیوں کی فیکٹریوں اور 1600کے قریب ہول سیل کی دکانوں سے حاصل ہونے والی ایک دن کی آمدنی 2 سے 3 کروڑ روپے ہے۔مگر اس کے باوجود اس صنعت میں کام کرنے والے لاکھوں مزدور شدید مسائل سے دو چار ہیں۔کیونکہ جس طرح چوڑیوں پر محنت ہوتی ہے اس کے مطابق مزدوروں کو اجرت نہیں مل پاتی۔یہ ٹوٹے ہوئے کانچ کو پگھلا کر بنائی جاتی ہے۔ اسے پگھلا کر ایک راڈ پر گول گول لپیٹ دیا جاتا ہے پھر اسکی کٹائی کی جاتی ہے۔اس کے بعد گھر میں خواتین اس کی جڑائی کرتی ہیں ، پھر اسے مختلف رنگوں میں رنگہ جاتا ہے،اس رنگ میں گندق کا تعزاب ملا ہوا ہوتا ہو جو چوڑی کے رنگ میں چمک پیدا کرتا ہے،رنگ کے بعد اسے گرم کر کے اس پر مختلف ڈزائین بنائے جاتے ہیں۔
حیدرآباد کی چوڑیاں نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان سے باہر بھی تحفتاً اور تجارت کے طور پر بھی جاتی ہیں۔چوڑیوں کی فیکٹریاں سائٹ ایریا حیدرآباد میں واقع ہیں اور کارخانے اور دکانے کیپیٹل پلازہ چوڑی مارکیٹ حیدرآباد میں واقع ہیں۔
mmc/20 (M.A previous)
فیچر

bangles industry in Hyderabad
ویسے تو حیدرآباد نے بہت سی صنعتوں میں نام کمایا ہے مگرجب چوڑیوں کا ذکر آتا ہے تو حیدرآباد کو ضرور یاد کیا جاتا ہے کیونکہ چوڑیوں کی صنعت میں حیدرآباد نے نمایا نام کمایا ہے۔
حیدرآباد سے فرمائش پر منگوائی جاتی ہیں اور حیدرآباد میں رہنے والے لوگ اپنے پیاروں کو جو دوسرے شہروں میں رہتے ہیں انہیں تحفتاً بھیجا کرتے ہیں۔
کانچ کی کھنکتی ہوئی رنگ برنگ چوڑیاں ایک الگ ہی کشش پیدا کرتی ہیں اور
عورت کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتی ہیں۔کانچ کی چوڑیاں ہر خاص و عام میں ہمیشہ سے مقبول رہی ہیں مگر یہ چوڑیاں کسی قلائی تک پہنچنے سے پہلے جن ہاتھوں سے گزرتی ہیں ان کے لیے اس کی کھنک کوئی خاص کشش نہیں رکھتی ۔سارا دن گرمی میں بیٹھ کر پورا گھرچوڑیوں کی جڑائی کرتا ہے۔ سخت گرمی اور آگ کی تپش میں بیٹھ کر سارا دن کام کرنے کے باوجود بھی ان گھروں کو کچھ خاص رقم حاصل نہیں ہوتی ۔
سندھ کے اس قدیم تاریخی شہر حیدرآباد میں قائم چوڑیوں کی صنعت پاکستان سمیت دنیا بھر میں نمایا مقام رکھتی ہے۔اور افرادی اخوت کے حوالے سے جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی گھریلو صنعت تصوّر کی جاتی ہے۔غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف پاکستان کے کم آبادی والے اس شہرمیں ۴ لاکھ

خواتین ہیں۔

حیدرآباد کی چوڑیاں نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان سے باہر بھی تحفتاً اور تجارت کے طور پر بھی جاتی ہیں۔چوڑیوں کی فیکٹریاں سائٹ ایریا حیدرآباد میں واقع ہیں اور کارخانے اور دکانے کیپیٹل پلازہ چوڑی مارکیٹ حیدرآباد میں واقع ہیں۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment