Salman Elahi profile by Abdul Wasay- Profile- Urdu- BS#3

At least u should write correct spelling of ur name.
One can not do double MA in the same subject.
Do not use and write English words in  Urdu text.
Profile like feature should be reporting based. 
U should provide foto of personality.
Referred back. Re-write it and file till Sep 23.

Salman Elahi profile by Abdul Wasay-
عبدل واسع اطہر
2k16/MC/04
BS Part 3
پروفائل
سلمان الٰہی
 Not  قدرتی طور it is by birth, paidaeshi tor
ایک ایسا ہنگامہ ہوا گھر میں کہ تمام لوگوں کی سوچ کہ اب کیا ہوگا ، کیا کریگا، کئی دنوں تک، کئی عرصے تک خاندان کے، پڑوسیوں کے وہ جملے سننا کہ بیچارہ کا کیا ہوگا یہی جملے سنتے سنتے بڑا ہوا۔دنیا میں اپنی ایک مثال قائم کرنے والے سلمان الہٰی قدرتی طور پر قوت بینائی سے محروم 7 جولائی 1981 ؁ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم (Ida Rieu School for Blind an Deaf) میں حاصل کی۔ کچھ ہی عرصے میں انٹرمیڈیت کا امتحان پاس کرنے کے بعد کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سوشالاجی میں ڈبل ماسٹرز کیا اور ابھی حالیہ دور میں اپنی تعلیم کو برقرار رکھتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سوشالاجی میں PHD کر رہے ہیں۔ یقیناً یہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی کسی نابینا شخص کیلئے کسی ایسے شخص کیلئے جو یقیناً دیکھ نہیں سکتا۔ ایسے معاشرے میں جہاں کسی قسم کی آزمائش نظر نہیں آتی اس کے لئے PHD تک پہنچنا اور اس میں کامیابی حاصل کرنا یقیناً نا ممکن بات ہے کیونکہ PHD تک پہنچنے سے پہلے جو مراحل گزرے ان میں سلمان الٰہی کے پاس کتابیں تک موجود نہیں تھیں اور ابھی تک نابینا افراد کیلئے خصوصی کتابیں جو بنائی جاتی ہیں وہ پاکستان کے کسی بھی اسکول میں نظر نہیں آتی۔ چنانچہ یعنی اسکولوں میں نابینا طلبہ کو بغیر کتابوں کے پڑھایا جا رہا ہے جو کہ بہت بڑی ناکامی کا سبب بنتی ہے ۔نابینا طلبہ کیلئے جو کہ اس وقت اپنی تعلیم کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
سلمان الٰہی نے اپنی مدد آپ کے تحت ان کتابوں کو خصوصی طور پر پریس سے چھپوانے کی ٹھان لی ۔ ابتدا میں انہیں کافی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے اس قدم کے پیچھے ان کا ساتھ دینے والا کوئی نہ تھا۔ اس کے باوجود سلمان الٰہی نے ہمت نہیں ہاری بلکہ بڑی بہادری کے ساتھ اپنے مقصد پر ڈٹے رہے۔ انہوں نے انتظار نہیں کیا کہ کوئی آئے اور اسے پورا کرے، انہوں نے انتظار نہیں کیا کہ یہ گورنمنٹ کا کام ہے تو وہ اسے پورا کرے ، نہیں بالکل نہیں سلمان الٰہی نے اس کام کیلئے پہلی اینٹ خود رکھ ڈالی لیکن اس اینٹ کا بلڈنگ بننا اس وقت ہی ممکن ہے جب تمام لوگ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ انہوں نے اس عقیدہ کی بنیاد پر اس کام کا آغاز کیا کہ اگر آج میں یہ کام شروع کردوں تو بعد میں اللہ تعالیٰ ضرور مدد کریگا جو میرے لئے ممکن تھا وہ میں نے کر ڈالا۔ ان کی اس جدوجہد کے عوض 27 مارچ 2017 ؁ء میNetwork of Organization Working For People With Disabilities Pakistan کی طرف سے آئی ایم کراچی کا ایک پروگرام منعقد ہوا جس میں انہیں "ارد شیرکاوسجی" کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس کے علاوہ سلمان الٰہی کو مختلف کھیلوں میں بھی دلچسپی رہی اور آج وہ Pakistan Blind Sports Federation کے صدر بھی ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ (K-Electric) کال سینٹر کے منیجر بھی ہیں اور وہاں اپنی خدمات بھرپور طریقے سے سراجام دے رہے ہیں اور ان کے ماتحت تقریباً دو سو (200) سے زیادہ لوگ کام کر رہے ہیں۔
بزرگوں کا ایک قول ہے کہ جب قدرت انسان سے ایک چیز لیتی ہے تو اس کے بدلے اسے دوسری چیز عطا کرتی ہے۔ سلمان الٰہی بنا دیکھے K-Electric کال سینٹر کا سارا کام بخوبی سنبھال رہے ہیں۔
سلمان الٰہی ان تمام لوگوں کے دلی طور پر شکر گزار ہیں کہ خصوصاً جن کی بدولت انہیں یہ پلیٹ فارم ملا کہ جس کے ذریعے وہ اپنی آواز تمام لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں اور پہنچا رہے ہیں ۔ ان کی زندگی کا مقصد (Braille Painter)حاصل کرنا ہے جو کہ باہر ممالک سے 1450 یورو میں حاصل ہوسکتا ہے ۔
وہ ضرور اس مقصد میں کامیاب ہوسکتے ہیں اگر ادارے ان کی مدد کریں ان کی زندگی ان تمام نابینا طلبہ کیلئے بہترین نمونہ ہے جن سے وہ سبق حاصل کرسکتے ہیں ۔کیاخوب کہا ہے کسی نے کہ :
اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے ، پھر دیکھ خدا کیاکرتا ہے
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Dr Aziz Talpur Profile

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3