Traffic Signals Marvi Shoukat
Traffic Signals Marvi - Feature - BS Urdu
Feature be reporting based
Feature be reporting based
ماروی شوکت
رول نمبر 2K16/MC/47
کلاس BS Part III
فیچر ٹریفک سگنل
ہری ، لال ، پیلی عام طور پر یہ رنگ سن کر سب سے پہلے ذ ہن میں ٹریفک سگنل کا تصور آ جاتا ہے جو اپنی نسبت اپنا الگ الگ معنی رکھتے ہیں ۔ جسکا اصل مقصد ٹریفک کی روانی کو بہتر بنا نا ہوتا ہے ۔ ٹریفک سگنل کی ایجاد سے پہلے ٹریفک پولیس اہلکار اس کام کو سر انجام دیتے تھے یعنی اس دوران گاڑیاں او ر پیدل چلنے والے راہ گیر دونوں ٹریفک پولیس کے ہاتھ کے اشارے سے چلتے تھے ۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ زمانہ ترقی کر تا گیا اور سن 1920میں William Potsنامی شخص نے ٹریفک سگنل ایجاد کر کے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گھنٹوں روڈ پر کھڑے رہ کر گاڑیوں اور راہ گیروں کی روانی کو بہتر بنانے میں آسانی فراہم کی ۔
ہمارے ملک میں زیادہ تر اسکی موجودگی چوراہوں پر نظر آتی ہے جہاں چاروں طرف آنے والی گاڑیوں کو آپس میں ٹکرانے یا الجھ جانے سے ٹریفک سگنل محتا ط رکھتا ہے ۔ بتی کے لال ہونے پر تمام گاڑیاں رک جاتی ہیں اور راہ گیروں کو روڈ پار کرنے کا موقع ملتا ہے جبکہ ہری بتی پر راہگیر فٹ پاتھ پر انتظار کرتے ہیں اور گاڑیاں گزر رہی ہوتی ہیں جبکہ پیلی بتی راہ گیروں کو محتاط کرنے کے لیے ہوتی ہے ۔
ٹریفک سگنل کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے قانون کے ذمرے میں رکھ دیا گیا جسے توڑنے پر شہری کو جرمانے کی صورت میں اپنی غلطی کی تلافی کرنی ہوتی ہے ۔ اس قانون کو Regulateہوتے رہنے کے لیے ٹریفک اہلکار طائنات کر دیے جاتیں ہے جو انہیں مزید بہتر کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ۔
ٹریفک سگنل کا دائرہ صرف یہیں تک محدود نہیں ہے اس سے کئی لوگوں کی کمائی کا ذریعہ بھی وابستہ ہے ٹریفک سگنل پر گاڑی کا پہیا رکتے ہی گداگروں کی زندگی کا پہیا چلتا ہے ۔ یہ ان لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جو سگنل لال ہونے کا انتظار تو کرتے ہیں مگر روڈ پار کر کے منزل کی طرف روانہ نہیں ہوتے بلکہ رکی ہوئی گاڑیوں میں سوار لوگوں کو اپنی منزل سمجھتے ہیں اور ان کی طرف بڑھ کر امداد ، خیرات یا بھیک کی التجا کرتے ہیں ۔ اگر آپکو بھی اپنی رکی ہوئی گاڑی میں فقیر کی سدائیں سنائی دیں تو سمجھ جائیں سگنل لال ٹریفک سگنل کے اس پہلو کو دیکھتے ہوئے کئی ہالی وڈ ، بالی وڈ مویز بھی اس پر فلمائی گئی ہیں جس میں ان ٹریفک سگنلز پر ہونے والے حادثات اور کہانیوں کو اجاگر کیا ہے ۔ ایک معروف فلم تین بہادر کی یہ لائن آجکل ٹریفک سگنل پر بھرپور طریقے سے جمتی ہے کہ ٹریفک سگنل میں پیلی لائٹ دیکھ کر روکے ہو تو چلتے بنو اور چل رہے ہو تو تیز چلو ٹریفک سگنل جہاں شہریوں کو صبر کی تلقین دیتا ہے وہیں اس بات کا بھی اطمینان دلاتا ہے کہ قانون سب کے لئے برابر ہے جسے توڑنے والا مجرم کی فہرست میں آتا ہے ٹریفک سگنل کی اہمیت کو واضح کرنے کے لئے اسے دل کی رگوں سے بھی تشبیح دی جاتی ہے جس طرح دل کے وال بلاک ہو نے پر انسان بیمار پڑ جاتا ہے اسی طرح ٹریفک کے جام ہونے پر ٹرانسپورٹ کے نظام میں بھی خرابی پیدا ہو جاتی ہے جسے روں دواں رکھنے میں ٹریفک سگنل اہم کردار ادا کرتا ہے ،
شہریوں کی رائے کے مطا بق کچھ لوگ انہیں قوانین کی بالادستی کرتے ہیں جو بظاہر خود انکی حفاظت کے لئے رکھے جاتے ہیں ٹریفک سگنل انسانی جانوں کا ضیاع ہونے سے بچاتا ہے پھر کیوں ہم اسے نظر انداز کر کے آگے بڑھ دیتے ہیں ۔
ٹریفک سگنل جیسی سہولت حکومت نے عام شہری ہی کے لئے بنائی ہے لیکن بعض لوگ اسکی اہمیت سے آج بھی صحیح طرح سے واقف نہیں ۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ ٹریفک
سگنل انکا وقت برباد کرنے کے علاہ اور کوئی کام نہیں کرتا مگر اس بات سے لا علم ہیں کہ یہ انتظار کے چند لمحات کسی کی جان جوکھم میں ڈالنے سے بہتر ہیں
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment