Marvi Shoukat- Youth in Pakistan Parliament
Youth in Pakistan Parliament by Marvi Shoukat - Article- BS Urdu
ماروی شوکت
رول نمبر 2K16/MC/47
کلاس BS Part III
آرٹیکل
تاریخ کی نو جوان پارلیمنٹ
ہمارا ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان 14اگست 1947کو وجود میں آیا جب سے آج تک پاکستان میں امریت مارشل لاء اور جمہوریت کا دور رہا اور ہر دور میں ملک کے نوجوانوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا چاہے پھر وہ بارڈر پر بیٹھ کر ملک کی حفاظت کرنی ہو یا آفیس میں بیٹھ کر ملک کی ترقی کے لئے اپنی خدمات انجام دینی ہوں ۔شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے کے ساتھ اس سال 2018کے الیکشن میں بھی بڑی تعداد میں نو جوانوں نے حصہ لیاتمام ہی پارٹیز نے اس مرتبہ نو جوانوں کو ٹکٹ دیے ۔ پاکستان تحریک انصاف نے بڑ ی تعداد میں نوجوانوں کو ٹکٹ دیے اور اسکا پارٹی کو خوب ہی فائدہ پہنچا اور آج وہ اقتدار میں ہیں۔ 2018میں 1کڑوڑ نئے ووٹر رجسٹر ہوئے ۔ اور نو جوانوں نے نو جوانوں کو ووٹ دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہم نوجوان سیاست کے میدان میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور پرانی اور خاندانی سیاست ختم ہونے کا وقت آ گیا ہے اب سیاست میں بھی ملک کو نوجوانوں کی ضرورت ہے پاکستان کے تاریخ میں پہلی بار بڑی تعداد میں نو جوان پارلمنٹ تک پہنچے ہیں ۔ جس میں حماد اظہر ،علی پرویز، علی زاہد ، عراد ت شریف خان ،زرتاج گل ، شاندانہ گلزار ، شازہ فاطمہ ، بلاول بھٹو زرداری ،غلام بی بی بھروانہ ، مختیار احمد ملک ،شہریار آفریدی شامل ہیں جن کا تعلق مختلف پارٹیز سے ہے۔ پارلیمنٹ میں بیٹھے نو جوان ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اپنی تعلیمی قابلیت اور جدید ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کر سکتے بحثیت ان اراکین اسمبلی کے جنہیں اپنا اسمارٹ فون بھی استعمال کرنا نہیں آتا۔
پاکستان جنوبی ایشیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جس میں نو جوانوں کی زیادہ تعداد پچاس ملین آبادی 20سے 24سال کی عمر ہے ۔پارلیمنٹ میں موجودنوجوان ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کر سکتے ہیں کیونکہ یوتھ (نوجوان ) کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں اور نو جوانوں نے نو جوان امیدوار کو ووٹ دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے بہتر تعلیم ،نوکری،اور صاف پانی کے لیے ووٹ دیا ہے وہ ان نو جوانوں سے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ان کے مسائل وہ حل کر سکتے ہیں کیونکہ نو جوان ہی دوسرے نوجوانوں کو درپیش مشکلات کو سمجھ سکتے ہیں ۔ نو جوان انفرادی طور پر بھی اپنے ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کرتا ہے اور اب اقتدار میں آنے کے بعد وہ اور بہتر طرح سے اپنی خدمات انجام دے سکیں گے ۔ نو جوانوں میں موجود مختلف مہارت ، بول چال، کاروباری سرگرمیاں اور ٹیکنا لوجی کے ساتھ چلنے کی صلاحیت بھی ملک کے لئے مفید ہے ۔
پارلیمنٹ میں موجود نو جوانوں سے ملک و قوم کی ترقی کی امیدیں وابستہ ہیں ۔ ملک میں موجود نو جوانوں کا روشن مستقبل ان کے ذمہ ہے انہیں اپنے عہدو ں سے مخلص ہو کر کام کرنا چاہیے تاکہ پاکستان کی عوام کو اپنے فیصلے پر پچھتا نا نہیں پڑے ۔ نو جوان ممبران اسمبلی کو مخلص اور ثابت قدمی سے ملک کے مفاد کے لئے زیادہ سے زیادہ محنت کرنی ہو گی تاکہ عوام کے نظریے کو تبدیل کر سکیں جو وہ سیاسی رہنماؤں کے لیے رکھتے ہیں کہ وہ اقتدار میں آکر وہ اپنے ذاتی مفاد کے لیے کام کرتے ہیں نہ کہ ملک و قوم کے لئے اس سے نو جوانوں کو سیاست میں دلچسپی مزید ہو گی اور حب الوطنی کے جذبہ میں جوش پیدا ہو گا اور وہ بھی زیادہ سے زیادہ سیاست میں حصہ لیں گے جس سے ملک نئی سوچ اور نظریے کے ساتھ ترقی اور خوشحالی کی طرح گامزن ہوگا۔
#MarviShoukat
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment