Awais Raza- Pucca qila Hyderabad

Add 100 more words.
This is not a feature. Article- MA- Urdu  
Feature's main purpose is to entertain. Hence written in an interesting manner. Feature is always reporting based i.e. Observation, primary data, talk with related people, can use secondary data, but first three things are most important.
Foto?? 
Give info in an interesting manner. 
Observe paragraphing. 
Referred back, file again till Sep 23. 
Pucca qila Hyderabad 
پکے قلعے کی تاریخی حیثیت اور موجودہ صورتحال
محمداویس رضا 
M.A.Pre.
2K18/MMC/43
سندھ کا دوسرا بڑا شہر حیدرآباد جو کہ ثقافت اور تہذیب کے لحاظ سے ایک اپنی اہمیت آپ ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی حیدرآباد میں موجود تاریخی عمار ت جسے پکا قلعہ کے نام سے پکارا جانا جاتاہے یہ قلعہ اپنے اندرایک بہت بڑی تاریخ سموئے ہوئے ہے اس قلعے کی تعمیر کا اآغاز 1867میں ہوا مگر اس سے پہلے حیدرآباد کی تاریخ پر کچھ سطور میں صرف نظر کی جائے گی حیدرآباد کا پہلے نام نیرون کوٹ تھا اور یہ اُس وقت کے بادشاہ غلام شاہ کلھوڑو جس کا ایک باردریائے سندھ کے کنارے گذر ہواتو اسے وہاں مچھیروں کی بستی نظر آئی جو ا
س کے دل کو بہت بہائی اور اس نے خدآباد کو خیر آباد کہہ کر یہاں ایک شہر آباد کیا جس کا نام کلھوڑا خاندان کے چشم و چراغ غلام حیدرخان کلھوڑو کے نام پر حیدرآباد رکھا اور ایک قلعہ تعمیر کروایا اس قلعے کی تعمیر میں سرخ اینٹوں کو استعمال کیا گیا اور قلعے کی دیواروں کو بہت اونچا اور پختہ بنایا گیا اوردیواروں پر مورچے قائم کئے گئے یہ قلعہ38ایکڑپر پھیلا تھا اس قلعے کو دفاعی اعتبار سے بھی استعمال کیا جاتا رہا اور یہاں پراُمور کے فیصلے بھی کئے جانے لگے کلھوڑا خاندان کے بعد اس کی حکومت تالپرخاندان کے ہاتھوں میں آئی مگر انگریزوں سے جنگ کے بعد اس کی حکومت تالپرخاندان سے نکل کر انگریزوں کے زیرِ دست آگئی یہ قلعہ ایک اونچی چوٹی پر واقع ہے جہاں سے حیدرآباد شہر کا دور دور تک نظارہ کیا جاسکتا ہے مگر اس وقت قلعے کی صورتحال بنائے گئے قلعے سے مختلف اور ابتر ہے کیوں کہ جس قلعے کوغلام شاہ کلھوڑو نے تعمیر کروایا تھا اس کی تعمیر و تزئین وآرائش موجودہ قلعے سے بہت مختلف اور نظروں سے نہ ہٹنے والے منظر نما تھی اب کی صورتحال کی طرف صرفِ نظر کی جائے تو قلعے میں موجود اندر اور باہر رہائشی عمارتیں اس کی تاریخی حیثیت کو ختم کرنے میں ایک بہت بڑے کردار کی مانند ہے قلعے کی خستہ حالت درو دیوار اپنی بے بسی اور پُرسانِ حال پر خود آہ وبُکا کرتے نظر آتے ہیں جگہ جگہ رہائشی علاقوں کے سیوریج کا پانی اس کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہا ہے جس کا منہ بولتا ثبوت قلعے سے نکلنے والا ایک بہت بڑا گندے پانی کا نالا ہے جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اس کی خوبصورتی کو ختم کرنے میں ایک ذریعہ ہے قلعے میں موجود پرانے دروازے کی حالت بھی کچھ اسی طرح کی ہے جسے تاریخی اعتبار سے رکھا گیا تھا قلعے کی دیواروں میں رہائشی عمارتوں میں رہنے والے لوگوں میں اپنی آسانی کے لئے ہوا دان نکال لئے جس سے باہر سے نظر آنے والی خوبصورتی کو بھی کسی سفید چیز کو کالے دھبے کی مانند کر دیا ہے بڑی بات تو یہ ہے کہ اس قلعے میں پولیس اسٹیشن بھی قائم ہے جو کہ خود حکومت کا دارہ ہے جبکہ حکومت کو اس کی تاریخی حیثیت کو بچانے کے لئے کچھ اقدام کرنے چاہئے تھے مگر اس کی تاریخ کو ختم کرنے میں حکومت کا ایک بہت بڑا کردار نظر آتا ہے حکومت پاکستان کو 
چاہئے کہ پاکستان میں موجود دیگر تاریخی عمارتوں کی طرح اس کی تاریخی حیثیت کو بچانے کے لئے کچھ اقدامت اُٹھائیں

Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Dr Aziz Talpur Profile

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3