Abdul Wasay- Gaming Zone

 Feature carries 5Ws+1H. It main purpose is to entertain. Hence written in interesting manner. Feature is always reporting based i.e. Observation, primary data, talk with related people, can use secondary data, but the first three things are most important
This is an article not feature. 
Referred back
Abdul Wasay- Games Feature- BS#3 Urdu 
نام: عبدالواسع اطہر 
رول نمبر:04/MC/2k16
فیچر: گیمنگ زون 

گیمنگ زون کا بد لتے ہوئے وقت کہ ساتھ ساتھ تیزی سے آگے بڑھنا نوجوانوں کیلئے بہترین تفریح کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ گیمنگ زون تقریباً پاکستان سمیت دنیا کے کء ممالک میں موجود ہیں جہاں 16 سال سے 30 سال تک کے نوجوان روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں اپنا وقت گزارتے ہیں۔ گیمنگ زون کچھ اس طرح سے ترتیب دیا جاتا ہے کہ دو مختلف جگہوں پر کمپیوٹرز رکھے جاتے ہیں جہاں دو مختلف ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں جو کہ ایک دوسرے کے برعکس ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ گیمنگ زون دوستی کا مرکز بھی کہلاتا ہے جہاں روزانہ کے آنے جانے والے نوجوانوں کے آپس میں تعلقات بڑھتے نظر آتے ہیں۔ گیمنگ زون سے فراغت کے بعد نوجوان کینٹین پوہنچ کر گپے شپے لگاتے ہیں یوں اس طرح ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے ہمدردی بھائی چارہ کی شمع اجاگر ہوتی ہے۔ 
اب ذرا نظر ڈالتے ہیں گیمنگ زون میں ہونے والی سر گرمیوں پر۔ آخر کیوں؟؟ نوجوانوں کا طبقہ یہاں رخ کرتا ہے؟؟ تو پتا چلتا ہے کہ گیمنگ زون 
جیسی سہولت اور کہیں بھی دستیاب نہیں۔ گھر کے بدترین انٹرنیٹ کنکشن نے نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے نہ ہی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوتے ہیں اور نہ ہی کمپیوٹر اس قابل ہوتے ہیں کہ ان میں جدید ٹیکنالوجی والے گیمز کھیلیں جا سکیں۔ جب کہ گیمنگ زون میں ہر طرح کی سہولتیں موجود ہوتی ہیں جیسے تیز ترین انٹرنیٹ، معیاری کمپیوٹرز، بہترین گرافکس، فل ایئر کنڈیشن وغیرہ۔ جدید ٹیکنالوجی میں ویسے تو مختلف گیمز شامل ہیں مگر دورِ حاضر میں (counter strike)، (DoTA)، (Warfare)، (Football) جیسے گیمز کو زیدہ فوقیت دی جاتی ہے۔ یہ گیمز صرف خود کے کھیلنے کے لئے نہیں بلکہ ان میں ٹیموں کے درمیان مقابلہ کروایا جاتا ہے اور توہفے تقسیم کئے جاتے ہیں۔ یہ مقابلے انٹرنیشنل بین الاقوامی، صوبائی، اور شہری سطح پر کئے جاتے ہیں۔ جہاں گیمنگ زون سے جڑے نوجوان بھر پور شرکت کرتے ہیں۔ 
گیمنگ زون میں نوجوانوں کا آنے کا ایک بڑا سبب یہ بھی بنتا ہے کہ اس میں آئے دن تبدیلیاں آتی رہتی ہیں جس سے وہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد طلبہ کی ہوتی ہے۔ طلبہ سارے دن پڑھاء کرنے کے بعد تھکن سے چور ہوکر اپنے ذہن کو ترو تازہ کرنے کے لئے گیمنگ زون کا رخ کرتے ہیں۔ اور ان گیمز کا چناؤ کرتے ہیں جن میں وہ دل چسپی رکھتے ہیں۔
پاکستان میں موجود جب گیمنگ زون کو زور پکڑتے دیکھا گیا تو اسے ایک بزنس بنا لیا گیا۔ جس کی شروعات اسلام آباد پھر راولپنڈی، لاہور وغیرہ سے ہوئی۔ اور گیمنگ زون بنانے والے کافی حد تک کامیاب رہے۔ انکا مقصد نوجوانوں اور گیمز میں دل چسپی رکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا تھا اور یہ امید لگائی جاتی کہ سالانہ دو ہزار اور دو سال میں تین سے چار ہزار گیمرز گیمنگ زون کی جانب رخ کریں۔ 
گیمنگ زون اب نوجوانوں کی زندگی کا حصّہ بن چکے ہیں جو کہ کبھی ختم نہیں ہونگے۔ ماہرین کے مطابق گیمنگ زون نوجوانوں کہ لئے غزا بن چکے ہیں اگر ان سے یہ سہولت چھین لی جائے تو ان کا رہنا کافی دشوار بن سکتا ہے۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

حيدرآباد جي ڀرپاسي وارن علايقن جا مسئلا_محمس عظيم سولنگي

پير پٿوري جي ماڙي. يوسف سومرو Pir Pithoro

ماحولياتي آلودگي_ماه نور چنا Mahnoor Channa