Ching chi rikshaw - Article by Noman

Why people ar opting for it?  
An Article is to analsye, interpret, explain or argue anything. It should have relevancy, thought, figures and facts, conclusion. It should carry reference of some report etc.
Too short. it should be 600 plus words.
Write ur name in text file also
Referred back, refile till Sep 23. 



سندھ کے چھوٹے شہروں میں چنگچی رکشہ کا بڑھتا رجحان : -

"چنگچی " یہ نام کسی خاص و عا م کے لئے اس وقت نیا نہ رہا کہ جب ملک کے دیگر شہروں کی طرح سندھ کے چھوٹے شہروں میں بھی بنیادی ضروریات زندگی کی عدم فراہمی کی فہرست میں اس سستی اور عوامی سواری کا اضافہ ہوا ۔ جب حکومت عوام کو مناسب سفری سہولت دینے میں ناکامیاب ہوئی تو چنگچی رکشہ نے جنم لیا اس کے بعد یہ سندھ کے شہروں میں بڑھتا گیا اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوتا گیا ۔ ساتھ ساتھ چنگچی نام پر مختلف اقسام کی سواریاں سڑکوں پر بغیر کسی روک ٹوک کے دکھائی دینے لگیں مگر چونکہ چھوٹے شہروں میں ٹرانسپورٹ کا خاطر خواہ نظام نہ ہونے کے سبب اکثر شہریوں نے اسے خوش آمدید کہا ۔ اسی سواری کے سبب سندھ کے شہروں میں چلنے والے تانگے اب تقریباََ ختم ہوچکے ہیں اور اس کی جگہ چنگچی رکشوں نے لے لی ہے ۔ 



ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری کے سبب اکثر کم خواندہ نوجوان اسے اپنا ذریعہ معاش بنا چکے ہیں اس حوالے سے اگر دیکھا جائے توسندھ کے چھوٹے شہر ٹنڈوآدم میں اکثر نوجوان چنگچی رکشے کو اپنا روزگار بنا چکے ہیں ۔ مردم شماری 2017ء کے مطابق اس وقت ٹنڈوآدم کی آبادی ساڑھے چار لاکھ سے زائد نفوس پر مشتمل ہے جبکہ شہر میں چلنے والے چنگچی رکشوں کی تعداد 800سے زائد ہوچکی ہے تنگ سڑکوں پر ان چنگچی رکشوں کی بہتاب اور شہر میں پارکنگ کے نامناسب انتظام کے سبب چنگچی رکشے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں ۔ 



ٹنڈوآدم میں چنگچی رکشوں کی سستی اور عوامی سواری نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے اس بات کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ شہر کے تعلقہ ہسپتال میں ماہانہ تقریباََ 30سے زائد ہونے والے حادثات کا تعلق چنگچی رکشوں سے ہوتا ہے ۔ اس کی بڑی وجہ کم عمر لڑکوں کا چنگچی رکشوں کا چلانا ہے کہ جن کی عمریں 12سے 15سال کے درمیان ہوتی ہیں جو اکثر سڑکوں پر جنگچی رکشوں کو چلاتے دکھائی دیتے ہیں نہ انکے پاس لائسنس اور نہ ہی کسی قسم کی ٹریننگ ہوتی ہے شہر میں یہ رکشے چھ سے سات سواریاں لاد کر کھلے عام چل رہے ہیں بڑے شہروں کی انتظامیہ نے چنگچی پر قابو پانے کیلئے مختلف پابندیاں عائد کی تھیں جنہیں عدالت میں چیلنج بھی کیا گیا اور ان رکشوں پر سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے پابندی بھی عائد کی گئی مگر بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں چنگچی رکشہ چلانے کی مشروط اجازت دی ہے جس کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں تقریباََ دس ہزار رجسٹرڈ شدہ چنگچی رکشوں کو سڑکوں پر چلنے کی اجازت ملی۔ مگر اس کے باوجود سندھ کے چھوٹے شہروں میں چلنے والے چنگچی رکشوں کی تعداد تقریباََ غیر رجسٹرڈ شدہ ہے ۔ 
مگر ان تمام حالات کے باوجود عوام کی بڑی تعداد اس سستی سواری کو خوش آمدید کہہ چکی ہے ۔ انتظامیہ کو چاہیے اس غیر محفوظ سواری کے نعم البدل کی طرف توجہ دے تاکہ شہریوں کو آسان سفری سہولیات میسر آسکے ۔ 
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3

Dr Aziz Talpur Profile