Midhat Humayoon- Lunda Bazar
Not reporting based.
Feature carries 5Ws+1H. It main purpose is to entertain. Hence written in an interesting manner. Feature is always reporting based i.e. Observation, primary data, talk with related people, can use secondary data, but first three things are most important.
Paint a scenario or insert some story.
Write ur name in text file
Foto??
Referred back, refile till Sep 23.
Lunda Bazar Feature- MA- Urdu
(لُنڈا بازار)
Name: Midhat Humayoon
Roll # 18
Class: M.A (Previous)
موسم سرما کے آتے ہی لوگ لنڈا بازار کا رخ کرتے ہیں ، لفظ لنڈا بازار لندن بازار سے نکلا ہے ۔لنڈا بازار کا نام ذہن میں آتے ہی گرم کپڑوں ، گرم جوتوں کا خیال آتا ہے اور دیگر ایسی اشیاء جو کہ باہر کے ملکوں سے یہاں لائی جاتی ہیں یہ چیزیں یوں تو استعمال شدہ ہوتی ہیں استعمال شدہ ہونے کی وجہ سے کم داموں فروخت کی جاتی ہیں ۔ان میں گرم کپڑے ، سویٹر ، جیکٹ ، مفلر ، پرانے کوٹ ، گرم جوتے ، برتن اور ایسی اشیاء جو کہ موسم سرما میں استعمال کی جاتی ہیں ۔
ان لنڈا بازاروں میں ایک لنڈا بازار کلاتھ مارکیٹ حیدرآباد میں بھی واقع ہے جو کہ حیدرآباد کا دوسرا بڑا بازار سٹی کلاتھ مارکیٹ کے قریب لگایا جاتا ہے اس بازار میں زیادہ تر دکاندار پٹھان ہیں یا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ لنڈا بازار پٹھانوں نے آباد کیا ہے ۔ اس بازار میں پرانی چیزوں کی پیوند کاری کر کے اسے نیا بنا کر من پسند یا کم داموں میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ یہاں بچوں اور بڑوں کے ہر سائز کے کپڑے موجود ہوتے ہیں ۔ یہاں گرم کپڑوں کے علاوہ کارپیٹ ، پرانے پردے ، چادریں ، لیڈیز پرس ، بچوں کے اسکول بیگ ، بچوں کے کپڑے سے بنے کھلونے وغیرہ کم داموں فروخت کئے جاتے ہیں ۔
یہ بازار غریب عوام کی خریداری کا مرکز ہے اور لوگوں کے لئے سستا بازار بھی ہے۔ یہاں ہر طبقے کے لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں ۔ وہ لوگ جو مہنگے کپڑے یا مہنگی چیزیں نہیں خرید سکتے ان لوگوں کے لئے اس بازار میں نہایت کم داموں میں خریدسکتے ہیں ۔ یہاں زیادہ تر غریب لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں یہاں باہر ملک سے لائی جانے والی وہ خاص چیزیں جو کہ اگر پاکستان میں ملیں تو خاصی مہنگے داموں میں ملتی ہیں ۔ لنڈا بازار میں وہی چیزیں پرانی مگر نئی ہو کر سستے داموں میں با آسانی مل جاتی ہیں ۔
ویسے تو ہر موسم میں بازاروں میں رش دیکھا جاتا ہے مگر خاص طور پر سردیوں کے موسم میں لنڈا بازار میں رش پایا جاتا ہے ۔ سردیوں کے موسم میں لوگ زیادہ تر لنڈا بازار کی طرف رخ کرتے ہیں کیونکہ یہاں سردیوں کے کپڑے کم قیمت میں مل جاتے ہیں ۔نچلے طبقے کے لوگوں کا نئی چیزیں خریدنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے اسی لئے وہ اپنی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی ضرورت کے کپڑے اور سامان خریدنے کے لئے لنڈا بازار کی طرف رخ کرتے ہیں ۔وہاں کچھ کپڑے اور چیزیں سو (100 ) کے دو کے حساب سے ملتی ہیں ۔ اور لوگ اس میں چھانٹ رہے ہوتے ہیں ۔ لنڈا بازار کے کپڑے اور جوتے زیادہ تر مشہور ہیں ۔ لنڈا بازار میں الیکٹرانک کے آئٹم بھی سستے داموں میں باآسانی مل جاتے ہیں ۔ لنڈا بازار سے کم آمدنی والے حضرات کو سہولت میسر ہے ۔
لنڈا بازار لگانے کے لئے وہاں کے دکانداروں نے جگہ کا غلط انتخاب کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والی عوام اور ٹریفک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ صبح کے وقت میں لنڈا بازار کا مال کھلتا ہے اس ٹائم بازار میں زیادہ رش دیکھنے کو ملتا ہے ۔ کئی جگہوں پر یہ بازار ہفتہ وار لگایا جاتا ہے اور کئی جگہوں پر روزمرہ کے معمول کے مطابق لگایا جاتا ہے ۔حیدرآباد میں یہ بازار روزمرہ کے معمول کے مطابق لگایا جاتا ہے ۔ پر اب لوگ شکایت کرتے ہیں کہ پچھلے کچھ سالوں میں لنڈا میں بھی چیزیں مہنگے داموں میں فروخت کی جا رہی ہیں جن کے دام کم کرانے کیلئے بحث کرنی پڑتی ہے ۔لنڈا بازار بھی عام بازاروں کی طرح پہلے کی نسب بہت مہنگا ہوتا جا رہا ہے ۔ اب عوام کو یہاں بھی چیزیں اتنی ہی قیمت میں ملتی ہیں جتنی ایک عام بازار سے خریدی جاتی ہیں ۔
بازار کے شروع میں ہی کچرے کا ڈھیر پڑا ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے لوگ جو خریداری کرنے وہاں آتے ہیں انہیں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچرے سے اٹھتی ہوئی بو سے سانس تک لینا مشکل ہو جاتا ہے اس کی وجہ سے ٹریفک بھی جام رہتا ہے ۔حکومت کو چاہئے کہ یہاں کے مسائل پر نظر ثانی کرے ۔
Name: Midhat Humayoon
Roll # 18
Class: M.A (Previous)
موسم سرما کے آتے ہی لوگ لنڈا بازار کا رخ کرتے ہیں ، لفظ لنڈا بازار لندن بازار سے نکلا ہے ۔لنڈا بازار کا نام ذہن میں آتے ہی گرم کپڑوں ، گرم جوتوں کا خیال آتا ہے اور دیگر ایسی اشیاء جو کہ باہر کے ملکوں سے یہاں لائی جاتی ہیں یہ چیزیں یوں تو استعمال شدہ ہوتی ہیں استعمال شدہ ہونے کی وجہ سے کم داموں فروخت کی جاتی ہیں ۔ان میں گرم کپڑے ، سویٹر ، جیکٹ ، مفلر ، پرانے کوٹ ، گرم جوتے ، برتن اور ایسی اشیاء جو کہ موسم سرما میں استعمال کی جاتی ہیں ۔
ان لنڈا بازاروں میں ایک لنڈا بازار کلاتھ مارکیٹ حیدرآباد میں بھی واقع ہے جو کہ حیدرآباد کا دوسرا بڑا بازار سٹی کلاتھ مارکیٹ کے قریب لگایا جاتا ہے اس بازار میں زیادہ تر دکاندار پٹھان ہیں یا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ لنڈا بازار پٹھانوں نے آباد کیا ہے ۔ اس بازار میں پرانی چیزوں کی پیوند کاری کر کے اسے نیا بنا کر من پسند یا کم داموں میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ یہاں بچوں اور بڑوں کے ہر سائز کے کپڑے موجود ہوتے ہیں ۔ یہاں گرم کپڑوں کے علاوہ کارپیٹ ، پرانے پردے ، چادریں ، لیڈیز پرس ، بچوں کے اسکول بیگ ، بچوں کے کپڑے سے بنے کھلونے وغیرہ کم داموں فروخت کئے جاتے ہیں ۔
یہ بازار غریب عوام کی خریداری کا مرکز ہے اور لوگوں کے لئے سستا بازار بھی ہے۔ یہاں ہر طبقے کے لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں ۔ وہ لوگ جو مہنگے کپڑے یا مہنگی چیزیں نہیں خرید سکتے ان لوگوں کے لئے اس بازار میں نہایت کم داموں میں خریدسکتے ہیں ۔ یہاں زیادہ تر غریب لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں یہاں باہر ملک سے لائی جانے والی وہ خاص چیزیں جو کہ اگر پاکستان میں ملیں تو خاصی مہنگے داموں میں ملتی ہیں ۔ لنڈا بازار میں وہی چیزیں پرانی مگر نئی ہو کر سستے داموں میں با آسانی مل جاتی ہیں ۔
ویسے تو ہر موسم میں بازاروں میں رش دیکھا جاتا ہے مگر خاص طور پر سردیوں کے موسم میں لنڈا بازار میں رش پایا جاتا ہے ۔ سردیوں کے موسم میں لوگ زیادہ تر لنڈا بازار کی طرف رخ کرتے ہیں کیونکہ یہاں سردیوں کے کپڑے کم قیمت میں مل جاتے ہیں ۔نچلے طبقے کے لوگوں کا نئی چیزیں خریدنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے اسی لئے وہ اپنی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی ضرورت کے کپڑے اور سامان خریدنے کے لئے لنڈا بازار کی طرف رخ کرتے ہیں ۔وہاں کچھ کپڑے اور چیزیں سو (100 ) کے دو کے حساب سے ملتی ہیں ۔ اور لوگ اس میں چھانٹ رہے ہوتے ہیں ۔ لنڈا بازار کے کپڑے اور جوتے زیادہ تر مشہور ہیں ۔ لنڈا بازار میں الیکٹرانک کے آئٹم بھی سستے داموں میں باآسانی مل جاتے ہیں ۔ لنڈا بازار سے کم آمدنی والے حضرات کو سہولت میسر ہے ۔
لنڈا بازار لگانے کے لئے وہاں کے دکانداروں نے جگہ کا غلط انتخاب کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والی عوام اور ٹریفک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ صبح کے وقت میں لنڈا بازار کا مال کھلتا ہے اس ٹائم بازار میں زیادہ رش دیکھنے کو ملتا ہے ۔ کئی جگہوں پر یہ بازار ہفتہ وار لگایا جاتا ہے اور کئی جگہوں پر روزمرہ کے معمول کے مطابق لگایا جاتا ہے ۔حیدرآباد میں یہ بازار روزمرہ کے معمول کے مطابق لگایا جاتا ہے ۔ پر اب لوگ شکایت کرتے ہیں کہ پچھلے کچھ سالوں میں لنڈا میں بھی چیزیں مہنگے داموں میں فروخت کی جا رہی ہیں جن کے دام کم کرانے کیلئے بحث کرنی پڑتی ہے ۔لنڈا بازار بھی عام بازاروں کی طرح پہلے کی نسب بہت مہنگا ہوتا جا رہا ہے ۔ اب عوام کو یہاں بھی چیزیں اتنی ہی قیمت میں ملتی ہیں جتنی ایک عام بازار سے خریدی جاتی ہیں ۔
بازار کے شروع میں ہی کچرے کا ڈھیر پڑا ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے لوگ جو خریداری کرنے وہاں آتے ہیں انہیں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچرے سے اٹھتی ہوئی بو سے سانس تک لینا مشکل ہو جاتا ہے اس کی وجہ سے ٹریفک بھی جام رہتا ہے ۔حکومت کو چاہئے کہ یہاں کے مسائل پر نظر ثانی کرے ۔
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh
Comments
Post a Comment