Dheeraj- Watsapp as tool

This is not feature, rather artilce.
Check what was ur approved topic? It should be localised, 
A feature is reporting based, hence primary data is important and info should be given in an interesting manner. 
Check notes and lecture, that what is a feature.
Referred back, send again till Sep 23. 
Dheeraj- Watsapp as tool Feature- Urdu- BS#3

نام: دھیرج کمار
کلاس: بی ، ایس پارٹ 3
رول نمبر: 2k16/mc/27
فیچر
واٹس اپ بطور ہتھیار

ٹیکنالوجی کے اس موجودہ دور میں کمپیوٹر اور موبائل کے نئے نئے فیچر متعارف کروائے جارہے ہیں لیکن یہ فیچر صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں ہر فیچر کا اپنا ایک مقصد ہوتاہے۔ جس کے زریعے صارفین کی مشکلات کو کم کرکے آسان بنایا جاتاہے یہ ہی وجہ تھی کہ صارفین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے موبائل کمپنیوں نے واٹس اپ کا فیچر متعارف کروایا تھا۔تاکہ لوگوں کی مواصلات اس فیچر کے زریعے مزید بہتر کی جائے ۔اپنی معلومات اور خیالات کا اظہار با آسانی اس پلیٹ فارم سے کرسکیں۔واٹس اپ کے زریعے لو گ اپنی ہرقسم کی تصاویر ،وڈیو ،منفرد قسم کی معلومات ہتہ کے آڈیو ،وڈیوکال بھی کر سکتے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے انسان نے اس منفرد فیچر کو بطور ہتھاراستعمال کرنا شروع کردیا اور واٹس اپ کو خاموش قاتل میں تبدیل کردیا مختلف جرائم پیشہ افراد اس ٹیکنالوجی کو منفی طور پر استعمال کر رہے ہیں اورانسان کو انسان سے جوڑنے والا یہ فیچر آب انسان کے قتل کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ واٹس اپ کے زریعے معاشرے میں انتشار فروغ پارہاہے اورمعاشرتی دشمن عناصر اس کو اپنے منفی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں اور ایسے کئی واقعات ہمارے اخباروں اور ٹی وی چینلز کی زینت بنے جس میں سہرفرست 26جون کو ہونا والا واقع جس میں واٹس اپ کے زریعے بھارت کے علاقے مدیا پردیش میں دومعصوم نوجوانوں پرواٹس اپ کے زریعے الزام عائد کیا کے یہ نوجواں انسانو ن کا قتل کر کے ان کے اعضاء نکال کر فروخت کرتے ہیں جس کی بنا پر مقامی لوگون نے بے رحمی سے ان دونو ں نوجوانوں کو قتل کردیا جبکہ پولیس کے مطابق یہ الزامات جھوٹے تھے ۔
-----------
Was this done thru watsapp msg?
جبکہ دوسرا واقعہ بھارت کے علاقہ ہانڈی کیرا میں رونما ہو ا جس میں ایک نوجوان جو کہ سافٹوئیر کی فلیڈ سے منسک تھا جوکہ قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے اپنے چچا زاد بھائی کے ساتھ بھارت کے علاقہ ہانڈی کیرا میں تفریحی کرنے گیا راستے میں مقامی گاؤن کے بچوں کو ٹافی دے کر وہ نوجواں کار میں جارہا تھا کہ مقامی لوگوں نے اس کو روکنے کی کوشش کی لیکن شاید اس نے نا دیکھا یا وہان روکنے کی ضرورت محسوس نہ کی اور چلا گیا مقامی لوگون نے سمجھا کے یہ شاید بچے اغوا کرنے آئے تھے جس کی بنا پر مقامی لوگو ں نے ان کے خلاف اگلے گاؤ ن میں ان کے شناخت پر مبنی ایک جھوٹا میسج بنا کر مقامی لوگوں کو اکسایا کہ دو نوجوان تمہارے گاؤ ن میں داخل ہوگئے ہیں جو کہ بچون کو ٹافی دے کر اغواکر رہے ہیں جس میں ان کی گاڑی کا نمبر ،رنگ اور ان نوجوانوں کا حولیہ بتایا گیا ۔ہانڈی کیرا کے مقام پر نوجواں قدرت کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہورہے تھے کے مقامی لوگوں نے ان پر دھوا بول دیا نوجوانوں نے خود کو محفوظ رکھنے کی کافی کوشش کی لیکن مقامی لو گوں کو ترس نہ آیا اور ایک نوجواں کو تشدد کر کے ہلاک کردیا جبکہ دوسرا پولیس کی مدد سے بچا لیا گیا اورجبکہ نوجواں کو تحفظ فراہم کرنے میں پولیس بھی شدید زخمی ہوئی ۔
 deaths ?Where? in Pakistan? 
حالیہ فیڈرل ہوم افئیر منسٹری کی رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ 2017میں واٹس اپ کے زریعے 111لوگوں کی ہلاکت ہوئی 2,384لوگ زخمی ہوئے ۔ابھی ہم فیس بک کے جال سے نہیں نکال پا رہے تھے کہ واٹس اپ ہمارے لیے ایک اور کٹھن مسئلہ بن گیا اور جھوٹی افواہ اور جھوٹی خبر وں کی بڑی مارکیٹ بن کر انسانی جانون کا قاتل بن گیا ۔جبکہ واٹس اپ کے انتظامیہ کے بیان کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ وہ ان واقعیات سے آگاہ ہیں لیکن اب تک کوئی احتیاطی تدابیر متعارف نہیں کروائی گئی ۔لوگوں کا کہناہے کہ واٹس اپ کی باآسانی اور سستی رسائی عوام کے لیے خطرہ کاباعث بنتی جارہی ہے عوام کو سستے اور فری واٹس آپ میسر ہونے کے باعث ہر کوئی اس کا استعال کررہا ہے اور اس فیچر سے ناواقف لوگ اس کا غلط استعمال کررہے ہیں دشمن عناصر اس کے زریعے لوگوں کو حراساں کر رہے ہیں حالیہ کراچی کے علاقے خاردار میں دو ملزم گرفتار کیئے گئے جس کی تفصل میں پولیس نے بتایا کے ملزم عوام کو واٹس اپ کے زریعے دھمکی دے کر بھتہ وصول کیا کرتے تھے ۔

ابھی خود سوزی کا گیم فیس بک پر موجود تھا لیکں اب مومو کے نام سے ایک کرمنل گروپ واٹس اپ پر اجاگرہوگیا ہے جو کہ بچو ں سے رابطہ کر کے ان کو حراساں کر تے ہیں اور آخر میں بچوں کو خود سوزی کے لیے مجبور کردیا جاتاہے ۔
جبکہ معاشرے کے دانشور طبقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ واٹس اپ کے متعارف ہونے کے بعد ہمارے معاشرے کے نوجواں کتابوں کا مطالعہ کم کرتے ہیں اور ماضی میں ہر گلی میں لائبریری ہوا کر تی تھی لیکن موجودہ ٹیکنالوجی کے دور میں لائبریری کا دور بھی ختم ہوتاجارہاہے نوجوان ہر وقت واٹس اپ پر بے مقصد وڈیو۔بے مقصد کال اور میسج میں مصروف رہتے ہیں جبکہ والدیں کے زور دینے پر تھوڑا بہت ای بک کا مطالعہ کرلیتے ہیں جبکہ واٹس اپ کے زریعے کاپی کلچر کا نظام بھی ہمارے تعلیمی نظام میں فروغ پارہا ہے نویں اور دسیوین جماعت میں پہلے گائیڈ اور موبائل مسج پر کاپی ہوتی تھی لیکن واٹس اپ کی آمد کے بعد کاپی کلچر مزید تجاوز کرگیا اور قوم کے نوجواں مزید نااہلی کی طرف گامزن ہورہے ہیں۔
امریکی ماہریں نے انسانوں کے مابیں رابطہ آسان بنانے کی خاطر سافٹ وئیر ایجاد کیئے آج دنیا بھر میں تقریباپونے دو ارب لوگ واٹس اپ استعمال کررہے ہیں وجہ یہی کہ واٹس اپ کااستعمال بہت آسان ہے اس کے زریعے میسج ،کال، وڈیو،اور دستاویزا ت بھجوانا بھی ممکن ہے انہی خصوصیات کے باعث واٹس اپ پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مقبولیت پا رہاہے لیکن کسی کو معلوم نہیں بظاہر بے فر اور مفید نظر آنے والا فیچر فسادیوں اور جاہلوں کے ہاتھ میں پہنچ کر ہتھیار بن جائے گا۔ان حالات کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتاہے کہ موبائل فیچر مہنگے اور انسانی جانیں سستی ہوگئی ہے جوکہ بغیر تصدیق کیئے ان کی خبروں اور پغامات پر اتنا تیزی سے عمل کرتے ہیں کہ انسان کی جان بھی لے لیتے ہیں ان واٹس اپ کی افواہوں نے گویا انسان کو انسان کا قاتل بنا دیا اور معاشرے میں مضبوط تعلقات ہونے کے بجائے اب تو انسان انسان سے بات کرتے ہوئے بھی ڈرنے لگا ہے اور معاشرے میں انہتاپسندی ،جرائم مزید بڑھتے چلے جارہے ہیں۔ہمیں واٹس اپ کے زریعے معاشرے میں امن اور استحکام کو فروغ دینا چاہیے اور اس فیچر سے ناواقف لوگوں کوواٹس اپ کے زریعے اس کے منفی اثرات سے بھی آگاہ کر نا چاہیے اور اس کا صحیح استعال کرنے کی تجویز دیناچاہیے اور گھروں میں والدیں کو بھی اپنے بچوں پرنظرثانی کرنی چاہیے کہ ان کا بچہ کہیں اس ٹیکنالوجی کا غلط استعمال تو نہیں کر رہا ۔تاکہ ہم اپنے بچوں کو واٹس کے منفی اثرات سے محفوظ رکھ سکیں ۔یہی وجہ ہے کہ تجربہ کا اب تک اس چیز کا فیصلہ نہیں کرپائے کہ واٹس اپ سوشل میڈیا ہے یا کسی مخصوص لوگوں کا مواصلاتی پلیٹ فارم ۔ 
Practical work conducted under supervision of Sir Sohail Sangi 
Department of Media &Communication Studies, University of Sindh  

Comments

Popular posts from this blog

Institute of Arts & Design فائن آرٽس_اقصيٰ نظاماڻي Aqsa Nizamani

Saman- Makeup negative aspects Feature-Urdu-BS#3

Dr Aziz Talpur Profile